کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک کو انتخابات کیلئے نااہل قرار دے دیا۔ عدالت نے ریٹرنگ افسر اور اپیلٹ ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیر لانگو پر مشتمل بینچ نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر علی مدد جتک نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ صوبائی صدر پیپلز پارٹی علی مدد جتک نے اپیلٹ ٹریبونل کی جانب سے نااہلی کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
ادھر سپریم کورٹ نے بلوچستان عوامی پارٹی کے میر شعیب نوشیروانی کی پی بی 42 خاران اور پیپلز پارٹی کے امین عمرانی کی پی بی 12 نصیرآباد سے الیکشن میں حصہ لینے کی درخواستیں بھی مسترد کر دیں۔
میرشعیب نوشیروانی کی اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ڈسپلنری کمیٹی نے آپکے خلاف فیصلہ دیا جو آپ نے چینلج نہیں کیا، ڈسپلنری کمیٹی نے آپکی ڈگری کو جعلی کہا، یونیورسٹی کی خفیہ برانچ کے کنٹرولر کا بیان بھی آپکے خلاف ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میر شعیب نوشیروانی کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر کاغذات مسترد کیے تھے، حالانکہ حقائق اس سے مختلف ہیں۔
دوسرے مقدمے میں وکیل نے موقف اپنایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امین عمرانی پی بی 12 نصیرآباد سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، کیس کا فیصلہ ہونے تک الیکشن لڑنے کی اجازت دے جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کس بنیاد پر آپکو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دیں ؟ آپکی تو نظر ثانی کی اپیل بھی میرٹ پر نہیں ہے۔ عدالت نے امین عمرانی کی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دینے اور نظرثانی درخواست بھی خارج کر دی۔