کراچی: قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 238 ملیر اہمیت اختیار کر گیا

Last Updated On 15 June,2018 11:01 am

کراچی: ( روزنامہ دنیا) 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 238 ملیر اہمیت اختیار کر گیا، پیپلز پارٹی کا مقابلہ دو بڑی جماعتوں کے صوبائی صدور اور پی ٹی آئی رہنما کریں گے، امیدواروں نے ووٹ لینے کے لیے گھر گھر جانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے سلسلے میں ملیر کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 238 پر الیکشن میں دلچسپ صورتحال اور کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے، کیونکہ قومی اسمبلی کے اس حلقے پر پیپلز پارٹی کے امیدوار آغا رفیع اللہ سے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید، مسلم لیگ (ن) کے صدر شاہ محمد شاہ اور پی ٹی آئی کے رہنما نعیم عادل شیخ کا مقابلہ ہو گا۔

اس حلقے میں ابراہیم حیدری، مجید کالونی، شیر پاؤ، قائد آباد، خلد آباد، ریڑھی گوٹھ، جمعہ حمایتی، بھینس کالونی، لیبر اسکوائر، چشمہ گوٹھ، لالہ آباد، الیاس گوٹھ، داؤد چالی، کالا پانی، سندھی مسلم سوسائٹی، عسکری ٹاؤن ،قذافی ٹاؤن، پاکستان ہاؤسنگ اسکیم، ریڈیو کالونی، ریلوے کالونی، قائد آباد کوارٹر، مدینہ کالونی، گلستان سوسائٹی، شیراز کالونی، گلشن بونیر اور گل احمد، بختاور گوٹھ و دیگر علاقے شامل ہیں۔

ان علاقوں میں دیہات کے اندر پیپلز پارٹی کی پوزیشن دیگر جماعتوں کے مقابلے میں مضبوط دکھائی دیتی ہے ، جبکہ پختون علاقوں میں پیپلز پارٹی، اے این پی، (ن) لیگ اور پی ٹی آئی سمیت مذہبی جماعتوں کا ووٹ بینک موجود ہے ، جبکہ 25 جولائی کو اس حلقے کے فاتح کا فیصلہ عوام کریں گے۔