دمشق: (دنیانیوز) اسرائیل کی شام میں جارحیت جاری رہی، 13صوبوں میں پانچ سو سے زائد حملے کئے۔
چار روز میں اسرائیلی حملوں کے دوران پندرہ بحری جہاز تباہ ہوگئے، اسرائیلی فوج کے ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں کا جنوبی شام میں پڑاؤ، شام کے بڑے شہروں میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا۔
اقوام متحدہ کے مطابق ادلب اور حلب میں روٹی کی قیمت میں 900 فیصد اضافہ ہوگیا، شام میں 52 بارودی سرنگیں دریافت کر لی گئیں، شام میں بارودی سرنگوں کی دریافت بے گھرافراد کے لئے سنگین مسئلہ بن گئی ہے۔
بشارالاسد کے خلاف جنگجوؤں کی پیش قدمی کے بعد 10لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، شامی جنگجوؤں نے بشارالاسد کے ولد حافظ الاسد کی قبرکو جلا کر خاک کردیا، حافظ الاسد کی فیملی نےدعویٰ کیا ہے کہ حافظ الاسد کے جسد خاکی کو لتاکیہ، قردہہ سے محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل شام میں فوجی اور سویلین انفراسٹرکچر تباہ کر رہا ہے، اسرائیل کا اقدام شام کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، مشرقی وسطیٰ کے ممالک اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہو جائیں۔