جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں ہر دس میں سے نو افراد نے کم از کم ایک مرتبہ بے گھر ہونے کی تکلیف اٹھائی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق مقبوضہ فلسطین اراضی میں انسانی امور سے متعلق رابطہ کاری دفتر کے ڈائریکٹر اینڈریا ڈی ڈومینیکو کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں تقریبا 19 لاکھ افراد بے گھر ہونے پر مجبور کر دیئے گئے۔
بیت المقدس میں موجود ڈی ڈومینیکو نے نیویارک اور جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے ہمارا اندازہ تھا کہ ایسے 17 لاکھ افراد ہیں تاہم اس کے بعد رفح آپریشن ہوا اور وہاں بے گھر افراد کی اضافی تعداد سامنے آئی، پھر ہم نے شمال میں بھی کارروائیاں دیکھیں جن کے نتیجے میں لوگوں کی منتقلی ہوئی۔
اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے غزہ کی پٹی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیاہے ، وہاں انسانی امور سے متعلق رابطہ کاری دفتر کے اندازے کے مطابق محصور علاقے کے شمالی حصے میں 3 سے 3.5 لاکھ کے درمیان افراد رہ رہے ہیں، یہ لوگ جنوبی حصے کی جانب نہیں جا سکے۔
سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد رواں سال مئی میں رفح کی راہداری بند ہونے سے پہلے تک تقریبا 1 لاکھ 10 ہزار افرد غزہ کی پٹی سے مصر منتقل ہو جانے میں کامیاب ہوئے، ان میں بعض لوگ مصر میں رہ گئے اور بقیہ افراد دیگر ممالک منتقل ہو گئے۔
واضح رہے کہ غزہ میں اب تک اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 37ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ87 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔