تل ابیب : (ویب ڈیسک/ دنیانیوز ) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی غزہ میں جنگ نہ روکنے کی ہٹ دھرمی برقرار ہے ، نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو معاہدہ نہیں ہوگا اور رفح پر چڑھائی کردیں گے۔
دوسری جانب حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے جاری مذاکرات کے باوجود جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر حملہ کرنے پر اسرائیل کے اصرار پر امریکی وزیر خارجہ نے دو ٹوک موقف دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ واشنگٹن رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کرتا۔
امریکی وزیر خارجہ نے غزہ میں انسانی امداد میں اضافے کی اہمیت پر بھی زور دیا، بلنکن نے حماس پر بھی زور دیا کہ وہ جنگ بندی معاہدہ قبول کریں۔
یہ بھی پڑھیں:ترکیہ کا فلسطینیوں کی نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے پر زور دینے کے لیے تل ابیب پہنچے تھے۔
بلنکن نے امداد سے لدے پہلے اردن کے ٹرک قافلے کے آغاز کا مشاہدہ کیا جسے ایریز (بیت حانون) کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی کی طرف روانہ کیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نےمنگل کوسخت الفاظ میں کہا تھا کہ رفح سے شہریوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور اس شہر پر زمینی حملہ کرنے کی تیاری ہو رہی ہے، حماس اور تل ابیب کے درمیان معاہدہ ہونے کے باوجود وہاں پر فوجی کارروائی ہوگی۔
ادھر اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت سے متعلق جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس آج ہو رہاہے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطین کی رکنیت کیلئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس آج ہو گا
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ رفح میں اسرائیلی آپریشن غزہ کی بربادی میں ناقابل برداشت اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔