غزہ : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرارداد کے باوجود بھی ہٹ دھرم اسرائیل باز نہ آیا ، صیہونی فوج نے بدھ کو رفح میں کم از کم چار گھروں پر بمباری کی جس نے وہاں موجود دس لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کیلئے ایک نئے خدشے کو جنم دیدیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 11 افرادشہید ہوئے جبکہ صیہونی فوج نے مغربی کنارے جنین میں چھاپے کے دوران فائرنگ کر کے تین افراد کو شہیدکردیا ۔
خبررساں ادارے کے مطابق حملے سے متاثرہ فلسطینی شہری موسیٰ ظہیر کے مطابق وہ دھماکے کی آواز سے بیدار ہوئے، انہوں نے اپنی خوفزدہ بیٹی کو پیار کیا، اور تباہی دیکھنے کے لیے باہر کی جانب بھاگے جہاں ان کے 75 برس کے والد اور 62 برس کی والدہ شہیدہونیوالوں میں شامل ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ بدھ کی سہ پہر رفح میں ایک اور اسرائیلی فضائی حملے میں ایک خاتون اور بچے سمیت چار فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوئے ، غزہ شہر کے مغرب میں ایک مکان پر فضائی حملے میں سات افراد شہیدہو گئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی قرارداد مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو سمجھ جانا چاہیے کہ اسرائیل پر عالمی دباؤ کام نہیں کرے گا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے رمضان کے فوری بعد رفح میں 6 ہفتوں تک حملوں کا منصوبہ بھی بنا لیا ہے، اسرائیلی اخبار کے مطابق ان حملوں کے بعد غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کیا جائے گا، بے دخلی کے بعد اسرائیل مصرکو اپنے اقدام کی باضابطہ اطلاع فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 74 ہزار سے زائدزخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ہزاروں دیگر افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور 23 لاکھ کی آبادی میں سے 80 فیصد سے زیادہ بے گھر ہو گئے ہیں، جن میں سے بہت سے لوگوں کو قحط کا خطرہ ہے۔