نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکا کی ریاست ورمونٹ میں مسلح انتہا پسند شخص نے تین فلسطینی طالب علموں کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ برلنگٹن میں یونیورسٹی آف ورمونٹ کے قریب گلی میں پیش آیا جہاں ایک مسلح شخص نے مبینہ طور پر نفرت انگیزی کی بنیاد پر 3 فلسطینی طالبعلموں پر فائر کھول دیے جس کے نتیجے میں تینوں طالب علم شدید زخمی ہوگئے۔
امریکی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 2 طالب علم اپنے تیسرے دوست کے گھر تھینکس گونگ کے چھٹی منانے کیلئے آئے ہوئے تھے، طالب علموں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کے بعد حملہ آور فرار ہو گیا، فلسطینیوں کی شناخت روہڈز آئرلینڈ کی براؤن یونیورسٹی کے طالبعلم ہشام اورطانی، پینسلوینیا کے ہیورفورڈ کالج کے طالبعلم کنان عبدالحامد اور کنیکٹی کٹ کے ٹرینٹی کالج کے طالب علم تحسین احمد کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس نے مزید کہا ہے کہ تینوں طالب علم مقبوضہ فلسطین میں مغربی کنارے کے رام اللہ فرینڈز سکول سے فارغ التحصیل ہیں اور ان کی عمر 20 سال کے قریب ہے جبکہ ان میں سے دو امریکی شہری اور ایک قانونی طور پر امریکا میں مقیم ہے، حملے کے وقت تینوں طالب علموں نے ویسٹرن کپڑوں کے اوپر فلسطینی رومال پہنے ہوئے تھے اور وہ آپس میں عربی زبان میں بات کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ حماس اسرائیل جنگ کے بعد نفرت کی بنیاد پر امریکا میں اینٹی اسلامک واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تینوں طالب علموں کو منافرت کی بنیاد پر ہی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔