نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نگورنو کاراباخ میں ہلاکتوں کی اطلاعات پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پرتشدد کارروائیاں فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز نگورنو کاراباخ علاقے میں آذربائیجان کے فوجی آپریشن میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور 200 دیگر زخمی ہو گئے تھے ۔
اس حوالے سے سیکرٹری جنرل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکرٹری جنرل کو خطے میں فوجی طاقت کے استعمال اور شہری آبادی سمیت ہلاکتوں کی رپورٹس پر انتہائی تشویش ہے ، سیکرٹری جنرل لڑائی کے فوری خاتمے، کشیدگی میں کمی اور 2020 کی جنگ بندی کے معاہدے کی سختی سے پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے امدادی اداروں کی متاثرہ افراد تک فوری رسائی کا مطالبہ بھی کیا اور کہاکہ فریقین اعتماد سازی اور خطے میں طویل مدتی امن کے قیام میں مدد کے لیے کوششوں پر دوبارہ توجہ دیں۔
روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق روس نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ خونریزی بند کرکے سیاسی اور سفارتی تصفیے کا راستہ اختیار کریں۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے آذربائیجان کی طرف سے نگورنو کاراباخ کے آرمینیائی آبادی والے صوبے کے خلاف جاری اقدامات کو فوری روک دینے کا مطالبہ کیا ہے اور یورپی یونین اورامریکا نےان اقدامات کی مذمت کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے منگل کو ایکس (سابق ٹویٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ آذربائیجان کے ناقابل قبول فوجی اقدامات سے نگورنو کاراباخ میں انسانی صورتحال کے مزید خراب ہونے کا خطرہ ہے ، ہم تشدد کے فوری خاتمے اور براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
آذربائیجان کا موقف ہے کہ وہ نگورنو کاراباخ میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات کر رہا ہے جبکہ آرمینیا کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقے میں شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے ، امریکا کے دو بڑے اتحادی اور نیٹو کے رکن ممالک فرانس اور جرمنی نے آذربائیجان کے اقدامات کی مذمت کی ہے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے اس کو غیر قانونی، ناقابل جواز اور ناقابل قبول قرار دیا ہے جبکہ آرمینیا کے ایمبیسیڈر ایٹ لارج ایڈمن ماروکیان نے نگورنو کاراباخ میں آذربائیجانی فوجی آپریشن کو رکوانے کے لئے امریکا سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
ایکس ( سابق ٹویٹر ) پر جاری بیان میں انہوں نے امریکا سے کہا کہ وہ نگورنو کاراباخ میں شہریوں کی جانیں بچانےکے لئے فوری اقدامات کرے۔