ٹوکیو : (ویب ڈیسک ) جاپان کے شہر سائتاما میں بلیوں کو مار کر ان کے ٹکڑے ملنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہریوں کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حال ہی میں سائتاما شہر میں ایک دریا کے کنارے سے بلی کا کٹا ہوا سر اور پنجے ملےجس کے کچھ دن بعد ایک سکول سے پولیس کو اسی بلی کے باقی ٹکڑے بھی ملے۔
رپورٹس کے مطابق اس واقعے کے 10 دن بعد شہریوں کو فروری میں مزید 2 بلیوں کی مسخ شدہ لاشیں ملیں جن میں سے ایک کھیت اور دوسری سڑک کے کنارے پڑی ہوئی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق سکیورٹی کے پیش نظر سکولوں کے اساتذہ کو بچوں کو گھروں تک چھوڑنے اور گروپوں میں چلنے کا کہا گیا ہے جبکہ پولیس نے بھی علاقے میں گشت بڑھا دیا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ ان تینوں بلیوں کی ملنے والی لاشوں کا آپس میں کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں جانوروں کو مارنا یا زخمی کرنا جرم ہے اور اس جرم کی سزا 5 سال تک قید یا تقریباً 5 ملین ین (36ہزار 600 ڈالر) جرمانہ ہے۔