وارسا: (دنیا نیوز) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو یوکرینی صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران ڈرپوک قرار دے دیا۔
جنگ زدہ ملک کے حالات بتاتے ہوئے کوکرینی صحافی ڈارلا کیلینیوک آبدیدہ ہو گئیں، انہوں نے بورس جانسن کو کہا کہ آپ پولینڈ کا دورہ کر سکتے ہیں لیکن یوکرین کا نہیں، نیٹو بھی یوکرین کا دفاع نہیں کرنا چاہتا، برطانیہ اور نیٹو دونوں تیسری جنگ عظیم کے خوف میں مبتلا ہیں جس کا ممکنہ طور پر آغاز ہو چکا ہے۔
دوسری جانب روسی افواج کی یوکرین میں پیش قدمی جاری ہے، یوکرین نے تاحال 5700 روسی فوجیوں کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں یوکرینی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دوسرے بڑے شہر خارکیف میں روسی کروز میزائل کے حملے میں 10 شہری ہلاک ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق جنگ کے دوران تاحال 14 بچوں سمیت 140 یوکرینی ہلاک جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا مختلف عالمی پلیٹ فارمز پر جنگ روکنے کی کوششیں بھی جاری ہیں، روس یوکرین تنازع عالمی عدالت انصاف میں پیش کر دیا گیا، آئی سی جے سات اور آٹھ مارچ کو کیس کی سماعت کرے گی، یونین سائیکلسٹ انٹرنیشنل نے روس اوربیلاروس کی ٹیموں پرعالمی ایونٹ میں شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔