روس کی یوکرین میں پیش قدمی، جزیروں پر قبضہ، 13 یوکرینی فوجی، 137 شہری ہلاک

Published On 25 February,2022 09:53 am

کیف: (دنیا نیوز) روس کی یوکرین میں پیش قدمی جاری ہے، بحیرہ اسود میں 2 اہم جزیروں زمینی اور اسنیک پر قبضہ کر لیا۔ لڑائی میں 13 یوکرینی فوجی اور 137 شہری ہلاک، 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔

روسی فوج کے یوکرائن کے فوجی اہداف پر بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملے جاری ہیں، ایئر بیس پر کنٹرول کیلئے دارالحکومت کیف کے مضافات میں گھمسان کی لڑائی ہے۔ روسی حمایت یافتہ جنگجو بھی اسلحہ اٹھائے کیف میں داخل ہو گئے ہیں۔

روسی فوجیوں نے چرنوبیل ایٹمی پلانٹ پر قبضہ کرلیا ہے، فوجی تنصیبات کو تیس سے زائد بار نشانہ بنایا گیا، گیارہ ایئر فیلڈز، ایک بحری اڈہ تباہ کرنے، ایک ہیلی کاپٹر اور چارڈرون گرانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کروز میزائلوں کا بھی بھرپور استعمال جاری ہے۔ کیف، سومائے اور خیرسن کے اطراف میں بھی فریقین میں شدید لڑائی جاری ہے۔

یوکرین کے صدر نے روس کے خلاف ساری فوج کوحرکت میں آنے کا حکم دے دیا ہے، اٹھارہ سے ساٹھ سال کے مردوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی۔ امریکہ نے ملک چھوڑنے والے یوکرینی باشندوں کو پناہ دینے کی حامی بھرلی۔
 

یوکرین کو اکیلا چھوڑ دیا گیا

یوکرینی صدر ولادی میرزلنسکی نے کہا ہے کہ کوئی بھی ہمارا ساتھ دیتا نظر نہیں آ رہا، یوکرین کو روس سے لڑنے کیلئے اکیلا چھوڑ دیا گیا۔ کوئی عالمی طاقت ہمارے ساتھ نہیں کھڑی۔ دشمن کا پہلا ہدف میں اور میرا خاندان ہے، ان کا مقصد ہمارے ملک کو سیاسی طور پر تباہ کرنا ہے۔

روس کے خلاف امریکی پابندیاں

روس کے خلاف امریکی پابندیاں

 یوکرین پر حملہ بلا اشتعال قرار دیتے ہوئے امریکا نے روس کے خلاف مزید پابندیوں کا اعلان کر دیا، صدر جوبائیڈن کہتے ہیں کہ امریکی افواج یوکرین میں نہیں لڑیں گی، پوٹن نے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، اب نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ برطانیہ نے روسی بینکوں کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا۔

نیٹو کا ہنگامی اجلاس طلب

 بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں نیٹو نے ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا، سٹولن برگ نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں فوج بھجوانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ اُدھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں جنگی صورتحال پر غور کیا گیا، سیکرٹری اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے حملے روکنے پر زور دیا ہے۔ یورپی یونین نے روس سے یوکرین میں داخل ہونے والی فوجیں فوری واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔