واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر چین پر کورونا وائرس بنانے کا الزام لگا دیا جبکہ چین نے الزامات کو بے بنیا دقرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا تحقیق کروا رہا ہے کہ کہیں کورونا وائرس چینی شہر ووہان کی لیبارٹری سے تو نہیں آیا۔ میں نے چینی صدر سے لیبارٹری سے متعلق گفتگو کی جو فی الحال نہیں بتائی جاسکتی۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات دہراتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان سے ہی آیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی، وائلڈ لائف مارکیٹ سے چند میل دور واقع ہے۔
دریں اثناء امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ وائرس چینی لیبارٹری میں بطور ہتھیار نہیں بنایا گیا، چین نے امریکا پر بائیولوجیکل برتری دکھانے کے لئے وائرس بنایا، ووہان وائرس لیبارٹری میں کورونا سے متاثر ہو کر کوئی شخص یہ وائرس وائلڈ لائف مارکیٹ تک لایا۔
اُدھر چین نے امریکی دعوؤں کو بے بنیا د قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کہہ چکا ہے کہ کورونا وائرس کے لیبارٹری میں پیدا ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ ژاؤ لی جیان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ وائرس لیبارٹری میں نہیں بنایا گیا ہے، وائرس کا پھیلاؤ سائنسی مسئلہ ہے جسکی جانچ سائنسدانوں اور طبی ماہرین کو ہی کرنی چاہیے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی جنرل نے کورنا وائرس سے متعلق چین کے حوالے سے پھیلی افواہوں کو مسترد کر دیا تھا۔
امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس قدرتی طور پر ہی ماحول میں موجود تھا۔یہ وائرس چین کی تجربہ گاہ میں حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر نہیں بنایا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قیاس آرائیوں کا انٹیلی جنس حکام نے جائزہ لیا، ٹھوس شواہد وائرس کے قدرتی ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔