مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے پر مہاتیر محمد کا اظہار تشویش

Last Updated On 08 August,2019 04:44 pm

کوالالمپور: (ویب ڈیسک) ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ عالمی امن کے لیے مقبوضہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔

ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ تنازع کے تمام فریق تحمل کا مظاہرہ کریں گے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے 5 اگست کو ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے ٹیلیفونک گفتگو میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتِ حال سے آگاہ کیا۔

 

یہ بھی پڑھیں: کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں: ایران

مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ملائیشیا اس معاملے میں چاہتا ہے کہ فریقین مسئلے پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی پاسداری کریں تاکہ عالمی امن کو برقرار رکھا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ’آرٹیکل 370 کا خاتمہ،بھارت نے امریکا سے کوئی مشاورت نہیں کی‘

ملائیشین وزیر اعظم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملائیشیا کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں پر تشویش ہے۔ ملائیشیا یقین رکھتا ہے کہ مذاکرات ہی اس دیرینہ تنازع کے پرامن حل کا راستہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی مسترد کرتے ہیں: چینی سفیر

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر بھارت کیخلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھنے لگیں۔ بین الاقوامی ادارہ برائے انسانی حقوق نے مقبوضہ کشمیر میں بندشوں پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ ترجمان یو این ایچ آر کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں مواصلاتی نظام کی بندش کے باعث اندر کی صورتحال واضح نہیں ہو رہی، اس ماحول میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوگا۔

اس سے قبل امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کا بھی کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے متعلق بھارت نے امریکا سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو پر رابطہ کیا اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے اور صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان میں تعینات چینی سفیر نے کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور حفاظت کیلئے پاکستان اور چین مل کر چلیں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ ایران پاک بھارت کشیدگی اور کشمیر کے معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔