اسلام آباد: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد پاکستان سفارتی محاذ پر متحرک ہو گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو ٹیلیفون کیے اور ان کو کشمیر کی صورتحال پر خصوصی بریفنگ دی۔
دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سب سے پہلے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کیساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے مہاتیر محمد کو کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارتی غیر قانونی اقدام سے علاقائی امن وسلامتی متاثر ہوگی۔ بھارتی اقدام سے دو ایٹمی ہمسایوں کے تعلقات مزید خراب ہونگے۔
ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ملاقات کا منتظر ہوں۔
دوسری طرف وزیراعظم نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو بھی ٹیلیفونک کر کے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے، اس دوران ترک صدر نے وادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
ترک صدر سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالےسے بھارتی فیصلہ کے علاقائی امن و سیکیورٹی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اس معاملہ پر پاکستان کے موقف کا حامی ہے اور حمایت جاری رکھیں گے۔