پاکستان کیخلاف بیان دینے پر پاسداران انقلاب کا کمانڈر فارغ

Last Updated On 23 April,2019 09:45 am

تہران: (روزنامہ دنیا) ایران کے سپریم لیڈ ر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پاکستان کیخلاف بیان دینے والے پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل محمد علی جعفری کو عہدے سے ہٹا دیا۔

ان کی جگہ بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی کو میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دیتے ہوئے پاسداران انقلاب کا نیا سربراہ مقرر کر دیا، میجر جنرل محمد علی جعفری نے فروری میں پاسداران انقلاب پر حملے کے بعد پاکستان کے اندر کارروائی کی دھمکی دی تھی۔

یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے ایران کا دو روزہ پہلا سرکاری دورہ کیا، مشترکہ اعلامیے کے مطابق ایرانی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں اور مذاکرات میں قومی مفاد، جغرافیائی وقار، قومی خود مختاری اور باہمی احترام کو مد نظر رکھتے ہوئے تعلقات کو اگلے مرحلے پر لے جانے اور دو طرفہ معاہدوں پر عملدآمد کا اعاد ہ کیا گیا تاکہ اہداف تک رسائی ممکن ہوسکے۔

دفتر خارجہ کے مطابق اعلامیہ میں دونوں اطراف نے اس امر کا بھی اعتراف کیا کہ سرحدیں امن اور دوستی کی ہونی چاہئیں، دونوں ملکوں کی قیادت نے سیاسی، عسکری اور سکیورٹی افسروں کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے پر زور دیا تاکہ دہشت گردی ، منشیات،انسانی سمگلنگ ، منی لانڈرنگ اوراغوا برائے تاوان سے نبرد آزماہو ا جاسکے۔

اس پر اتفاق کیا گیا کہ خصوصی سکیورٹی کمیٹی کا دسواں اجلاس جون میں ہوگا، جس میں دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرینگے، جوائنٹ قونصلر کمیشن کا اجلاس جون کے بعد ہوگا، جس میں لوگوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے مزید معاملات کو طے کیا جائے گا، پاکستان نے ایرانی حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کا بھی خیر مقدم کیا۔

دونوں ملکوں نے ایران کے صوبے سیستان اور بلوچستان کے درمیان تعاون کو بڑھانے کا بھی اعادہ کیا جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان آمدورفت کے لئے مزید راہداریاں کھولی جائیں گی تاکہ سرحدی تجارت کو فروغ دیا جاسکے، مئی میں ہائی بارڈر کمیشن کا اجلاس ہوگا جس میں گبد رریمدان اور مند پشین کے درمیان نئی منڈیوں کی راہ تلاش کی جائیں گی۔

دونوں ممالک نے توانائی کے شعبے میں تعاون مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا، خصوصی طور پر ایران سے پاکستان کو بجلی کی فراہمی کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی، دونوں ممالک نے ثقافتی ، سیاحتی اور تدریسی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے تعاون پر اتفاق،چدانشوروں کے تبادلے، ثقافتی طائفوں کے تبادلوں پر اتفاق ہوا۔