نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت سے جب سے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی مہلک وباء پھیلی ہوئی ہے تب سے دنیا بھر میں عجیب و غریب خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، کبھی ہسپتالوں میں کورونا وائرس ٹیسٹ کے بغیر مسلمانوں کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا جاتا ہے، کہیں کورونا کو روکنے کے لیے نوجوان اپنی زبان کاٹ لیتا ہے اور کوئی لُڈو کھیلتے ہوئے کھانسنے پر اپنے ساتھی کو گولی مار دیتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک اور عجیب خبر سامنے آئی ہے جہاں پر ریاست اروناچل پردیش میں گاؤں کے چند نوجوانوں نے جنگل میں جا کر کنگ کوبرا پکڑا کر دعوت اُڑانے کا پروگرام بنا لیا۔
یاد رہے کہ انڈیا میں کنگ کوبرا کو مارنا قانوناً ناقابل ضمانت جرم ہے اور ارونا چل پردیش کو سانپوں کا گڑھ مانا جاتا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ارونا چل پردیش میں کواٹھی کے ایک گاؤں میں شکاریوں کے گروپ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کی ہے جس میں زہریلے سانپ کو ان کے کندھوں پر لٹکتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہون نے سانپ کو جنگل میں مارا۔ انہوں نے اسے پکا کر کھانے کا انتظام کیا اور سانپ کے گوشت کو کاٹ کر رکھنے کے لیے کیلے کے پتے بچھائے۔
https://t.co/MrRL56wpb6
— ARUNACHAL IPR (@ArunachalDIPR) April 20, 2020
Clarification: There is no shortage of rice in AP. The state has atleast three months stock at all places & is providing free ration to those who lost their livelihood. Around 20000 people have been provided free ration till date. @PemaKhanduBJP @ndtv
ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ ہمارے پاس لاک ڈاؤن کی وجہ سے چاول ختم ہوگئے تھے، اس لیے کھانے کی تلاش میں جنگل گئے اور وہاں یہ کوبرا ملا۔
دوسری جانب حکام کے مطابق تحفظ جنگلی حیات ایکٹ کے تحت ان شکاریوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔