کیلی فورنیا: (دنیا نیوز) گوگل سرچ انجن کا استعمال دنیا بھر میں کروڑوں افراد کرتے ہیں اور دیگر کمپنیاں اب تک اس کی مقبولیت کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہیں مگر اب گوگل کو سخت حریف کا سامنا ہونے والا ہے۔
جی ہاں! دنیا بھر میں بہت زیادہ استعمال ہونے والے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کا سرچ انجن جاری کر دیا گیا ہے۔
اوپن اے آئی کی جانب سے اس سرچ انجن کی تیاری کا اعلان مئی 2024 میں کیا گیا تھا اور اب اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی اس سرچ انجن کو صارفین کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
فی الحال یہ سرچ انجن چیٹ جی پی ٹی کے ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کو دستیاب ہوگا اور وہ رئیل ٹائم تفصیلات حاصل کرسکیں گے، چیٹ جی پی ٹی کو مفت استعمال کرنے والے صارفین کے لیے یہ سرچ انجن آئندہ چند ماہ میں دستیاب ہوگا۔
کمپنی کی جانب سے اس سرچ انجن کو الگ سے متعارف کرانے کی بجائے چیٹ جی پی ٹی کے موجودہ یوزر انٹرفیس کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ صارفین کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات پر ویب رزلٹس کے آپشن پر کلک کرکے اسے استعمال کرسکیں گے۔
چیٹ جی پی ٹی میں ویب سرچ کا اضافہ اس اے آئی چیٹ بوٹ کو مائیکرو سافٹ کو پائلٹ اور گوگل جیمنائی جیسے اے آئی چیٹ بوٹس کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرے گا جن کو رئیل ٹائم انٹرنیٹ ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
کمپنی کے مطابق چیٹ جی پی ٹی سرچ انجن آئی او ایس، اینڈرائیڈ اور ڈیسک ٹاپ ایپس میں دستیاب ہوگا اور اس کے سرچ فیچرز مختلف سرچ ٹیکنالوجیز بشمول مائیکرو سافٹ بنگ پر مشتمل ہوں گے، یہ سرچ انجن جی پی ٹی اے آئی فور ماڈل پر مبنی ہو گا۔
خیال رہے کہ میٹا کی جانب سے بھی اپنا اے آئی سرچ انجن تیار کرنے پر کام کیا جا رہا ہے جبکہ حال ہی میں گوگل نے اپنے اے آئی اوور ویو فیچر کو 100 سے زائد ممالک تک توسیع دی ہے۔