کیلی فورنیا:(ویب ڈیسک ) ایک سینئر اوپن اے آئی محقق نے خبر دار کیا ہے کہ دنیا ابھی اے جی آئی کے لیے تیار نہیں ہے۔
برسوں سے محققین آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس یا اے جی آئی کی آمد کے حوالے سے قیاس آرائیاں کرتے آ رہے ہیں، جس کے بعد مصنوعی ذہانت متعدد امور بالکل ویسے ہی کر سکے گی جس طرح انسان ان کو انجام دیتے ہیں۔
متعدد سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ اے جی آئی ایک ایسی نہج ہے جہاں مصنوعی ذہانت انسانی دماغ جیسی کارکردگی دِکھا سکے گی، اس جدت کے آنے سے کمپیوٹر ایسا رویہ اختیار کر سکتے ہیں جس کی ہمیں توقع نہیں، نتیجتاً انسانی زندگی کو اس سے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اب اوپن اے آئی سے تعلق رکھنے والے ایک ڈیویلپر مائلز برُنڈیج کا کہنا ہے کہ دنیا اور یہ کمپنی دونوں فی الوقت اس کے لیے تیار نہیں ہیں، مائلز اوپن اے آئی میں اے جی آئی کی تیاری کے لیے بطور سینئر ایڈوائزر کام کر چکے ہیں لیکن اس ہفتے انہوں نے کمپنی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔