لاہور : (جہانزیب ظفر ) دنیا بھر میں پورا سال کھیلوں کے میدان آباد رہے ، فٹبال ورلڈکپ کا ٹائٹل 36 سال بعد ارجنٹائن نے جیتا تو کرکٹ میں ٹی 20 کے نیا چیمپئن بننے کا اعزاز ایک بار پھر انگلینڈ کے نام ہوا ۔
سالانہ اسپورٹس میں سب سے پہلے بات، دنیا کے پسندیدہ کھیل فٹبال کی ، قطرمیں سجنے والے مہنگے ترین ورلڈکپ کا میلہ ارجنٹائن نے لوٹ لیا۔ 1978 اور پھر 1986 کے بعد ورلڈ ٹائٹل حاصل کیا ۔
ایونٹ میں بڑے بڑے اپ سیٹ ہوئے لیکن فائنل میں ارجنٹائن نے دفاعی چیمپئن فرانس کو سنسنی خیز مقابلے میں پنلٹی شوٹ آؤٹس پر چار دو سے ہرا کر فاتح عالم کا اعزاز جیتا ، انفرادی کارکردگی میں سپر اسٹار لیونل میسی پانچ ورلڈکپ کے چھبیس میچز میں بحثیت پلیئر اور کپتان نمائندگی کے ساتھ ریکارڈ ہولڈر بنے ۔
قطری ایونٹ کے فائنل میں ہیٹ ٹرک سمیت مجموعی طور پر آٹھ گولز کے ساتھ ٹاپ اسکورر تو کیلین امباپے رہے لیکن ہر راؤنڈ میں گول کرنےکا کارنامہ انجام دینے والے لیونل میسی کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ اور گولڈن بال کا ایوارڈ ملا ۔
کرکٹ جیسے مقبول عام کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ ٹی ٹوئنٹی کا عالمی مقابلہ ، جہاں انگلینڈ حریف پاکستان کوفائنل ہرا کر دوسری بار چیمپئن بن گیا ۔
ڈرائیونگ میں رفتار، پھرتی اور مہارت فارمولا ون میں دیکھی جا سکتی ہے ، بیلجئن ڈچ ڈرائیور میکس ورسٹیپن نے بائیس میں سب سے زیادہ پندرہ ریسز جیت کر برتری کی دھاک بٹھائی۔
ایسے ہی ایکشن لیکن اس سے بھی زیادہ سنسنی خیز اور خطرناک موٹو جی پی چیمپئن شپ میں اطالوی موٹرسائیکلسٹ فرنچیسکو بینگنایا نے بڑے بڑوں کو پیچھے چھوڑ دیا ، 265 پوائنٹس کے ساتھ چیمپئن کا اعزاز اپنے نام کیا۔
لڑائی مار کٹائی کے جوشیلے بھڑکیلے اورپھرتیلے کھیل باکسنگ میں کئی فائیٹر فیل ہوئے، انگلش باکسر ٹائسن فیوری کیرئر کے چونتیسویں باؤٹ میں بھی ناقابل شکست ہی رہے۔
تین دسمبر کو انہوں نے اپنے ہی ہم وطن ڈیرک چیسورا کو ناک آؤٹ کیا اور ڈبلیو بی سی ہیوی ویٹ ٹائٹل پھر جیت لیا ۔
ٹینس کی بات کی جائے تو دنیا بھر میں بہت زیادہ دیکھی، کھیلی اور پسند کی جانے والی گیم ٹینس کے بھی زبردست مقابلے ہوئے ، کلے کورٹ ماسٹر رافیل نڈال نے سیزن کے پہلے دونوں گرینڈ سلیم ’’آسٹریلین اوپن اور پھر فرنچ اوپن ‘‘ جیتے ، وہ 22 گرینڈ سلیم جیتنے والے پہلے مرد ٹینس پلیئر بنے ۔
ویمن ٹینس اسٹارز میں پولینڈ کی ایگا شوآنٹیک نے فرنچ اوپن کے بعد سال کا چوتھا اور آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن اپنے نام کیا ۔
سال 2022 میں اولمپکس کے بعد کھیلوں کا سب سے بڑا میلہ کامن ویلتھ گیمز کا برمنگھم میں انعقاد ہوا ، آسٹریلیا 66 گولڈ سمیت ایک سو اٹھہتر میڈلز کے ساتھ نمبر ون رہا
انگلینڈ دوسرے، کینیڈا تیسرے نمبر پر آیا جبکہ پاکستان نے دو سونے، تین چاندی اور تین ہی کانسی کے تمغے جیت کر اٹھارہواں نمبر حاصل کیا ۔