ورلڈ بینک کے امدادی مشن نے نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کی پیشرفت کا جائزہ لیا

Published On 22 April,2025 10:28 pm

لاہور: (دنیا نیوز) ورلڈ بینک کے امپلیمنٹیشن سپورٹ مشن نے نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام پنجاب میں جاری پراگریس، سٹریٹجک ترجیحات کی توثیق اور پروگرام کے ری سٹرکچرنگ پیپر کو حتمی شکل دینے کا جائزہ لیا۔

نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کا بنیادی مقصد پنجاب بھر میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی سطح پر معیاری ضروری صحت کی خدمات تک مساوی رسائی کو بہتر بنانا ہے، ورلڈ بینک کے مشن کا جائزہ صوبے بھر میں رسائی، مساوات اور خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کو تیز کرنے پر مرکوز ہے۔

ایڈیشنل سیکرٹری (ورٹیکل پروگرام) و پراجیکٹ ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام ڈاکٹر جہانزیب حسین کی زیر صدارت اجلاس میں ڈسبرسمنٹ لنکڈ انڈیکیٹرز (ڈی ایل آئز) پر پیشرفت، ماحولیاتی اور سماجی تحفظات کا جائزہ لینے کے لیے سینئر سرکاری افسران اور ورلڈ بینک کے ماہرین کی طرف سے شکایات کے ازالے کا طریقہ کار، پروکیورمنٹ مالیاتی اقدامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کے اگلے چارٹر کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پراجیکٹ ڈائریکٹر نیشنل نے ورلڈ بینک مشن کو آگاہ کیا کہ ہر ضلع میں 44 آر ایچ سیز میں لیول I نوزائیدہ نرسری کیئر یونٹس کے قیام کے لیے باضابطہ طور پر مطلع کر دیا گیا ہے، یہ یونٹ اکتوبر 2025 تک فعال ہو جائیں گے، اس اقدام کا مقصد دیہی اور کم سہولت والے علاقوں میں بروقت دیکھ بھال فراہم کر کے نوزائیدہ بچوں کی بیماری اور اموات کو کم کرنا ہے۔

پرائمری ہیلتھ کیئر (PHC) کی سہولیات کو اعلیٰ سطح کے صحت کے اداروں سے مربوط کرنے کے لیے ایک مربوط ریفرل مینجمنٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے، مزید برآں، ایمرجنسی میڈیکل ریکارڈز کے لیے فیڈ بیک میکنزم جلد ہی پنجاب بھر میں لاگو کیا جائے گا تاکہ دیکھ بھال کے تسلسل کو مضبوط کیا جا سکے۔

ڈاکٹر جہانزیب نے دیہی مراکز صحت میں مربوط ٹی بی سکریننگ کلینکس کے قیام کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ فراہم کی، جس کا مقصد جلد تشخیص کو بڑھانا اور تشخیصی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ ان کلینکس "جو تھوک کی مائیکروسکوپی، Xpert MTB/RIF ٹیسٹنگ، سینے کے ایکسرے اور طبی تشخیصات پیش کرتے ہیں" سے توقع کی جارہی ہے کہ سالانہ اندازے کے مطابق 56 ہزار اضافی ٹی بی کیسز کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی جو صوبے کی ٹی بی کنٹرول کی کوششوں میں نمایاں طور پر حصہ ڈال رہے ہیں۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر این ایچ ایس پی نے حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو فروغ دینے، ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کو مضبوط بنانے اور کمیونٹی ہیلتھ انسپکٹر ماڈل کو کم سہولیات والے علاقوں میں رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر روشنی ڈالی، انہوں نے پنجاب بھر میں ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز اور منیجرز کو معیاری تربیت فراہم کرنے کے لیے لرننگ مینجمنٹ سسٹم پر پیش رفت کا بھی اشتراک کیا۔

امپلی مینٹیشن سپورٹ مشن کی قیادت ورلڈ بینک کے ٹاسک ٹیم لیڈر اور سینئر ہیلتھ سپیشلسٹ مسٹر مناو بھٹارائی نی کی، مشن میں تکنیکی ماہرین اور ورلڈ بینک اور گلوبل فنانسنگ فیسیلٹی کے نمائندے بھی شامل تھے۔ اس موقع پر پی ایم یو، این ایچ ایس پی کی پوری ٹیم بشمول ڈی پی ڈی، ڈاکٹر فواد احمد افتخار، پی ایس ، افتخار احمد، او بی بی عمید فیصل، ایف ایم ایس، ایم خلیل الرحمان، کمیونیکیشن سپیشلسٹ، کرامت علی اور دیگر موجود تھے۔

سیشن کے دوران ڈاکٹر سہیل احمد ٹی بی کنٹرول کے متعلقہ پروگرام ڈائریکٹرز، ڈاکٹر فواد احمد افتخار آئی آر ایم این سی ایچ، خالد شریف ایچ آئی ایس ڈی یو، ڈاکٹر سمرا خرم، امیونائزیشن پر توسیعی پروگرام (ای پی آئی) اور ڈپٹی سیکرٹری ڈویلپمنٹ ونگ، ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنے ڈی ایل آئیز، کاروباری منصوبوں اور عملدرآمد کی پیش رفت کے بارے میں اپ ڈیٹس پیش کیں۔

یہ اجلاس ورلڈ بینک کی ٹیم اور این ایچ ایس پی کی قیادت کے درمیان پروگرام کی مجوزہ تنظیم نو کے باہمی معاہدے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔