لاہور: (دنیا نیوز) جامعہ اشرفیہ کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی کے کردار پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، جہاں عوام کو اسلام کے نام پر دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی۔
جامعہ اشرفیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کا اسلام کے نام پر کھیل کھیلنا اور کرپشن کی پردہ پوشی کیلئے اسلامی اقدار کا استعمال نہایت افسوسناک اور قابل مذمت عمل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ دنیاوی مفادات کیلئے مذہب کو استعمال کرنا نہ صرف اسلامی تعلیمات کی صریحاً خلاف ورزی ہے بلکہ سنگین گناہ بھی ہے، اسلامی تعلیمات کی یونیورسٹی کے نام پر عوام کو دھوکہ دینا اور دین کو مفادات کیلئے استعمال کرنا دھوکہ دہی اور گھناؤنے عمل کے زمرے میں آتا ہے۔
جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ دھوکہ دہی اور فریب کا یہ عمل اسلامی اقدار اور اصولوں کی توہین ہے، جس کیلئے کوئی عذر قابل قبول نہیں ہو سکتا، قرآن میں بھی اللہ نے فرمایا ہے کہ جھوٹ اور دھوکہ دینے والے کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن سکینڈل ہے، عمران خان کی دفاعی ٹیم استغاثہ کے گواہوں پر طویل جرح کے باوجود بانی پی ٹی آئی کو بے گناہ ثابت کرنے میں ناکام رہی۔
ذرائع نے کہا ہے کہ عمران خان القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوان قرار پائے، عمران خان نے القادر ٹرسٹ میں اہلیہ کیساتھ مل کر اختیارات کا غلط استعمال کر کے فائدہ حاصل کیا جس پر عمران خان خان کو 14 سال اور ان کی اہلیہ کو معاونت کرنے پر 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی جبکہ القادر ٹرسٹ کی زمین وفاق کے کنٹرول میں دے دی گئی۔