اسلام آباد:(دنیا نیوز)رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور اس بات کو سمجھیں کہ دھمکیوں سےحکومت نہیں چلتی۔
دنیا نیوزکےپروگرام’’ٹونائٹ ود ثمرعباس‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں سے دہشت گردی ختم کریں، شہریوں کی جان ومال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف فتنہ و فساد،دوسری طرف پاکستان کے عوام ہیں، ملک میں معاشی صورتحال مستحکم ہو رہی ہے، مہنگائی میں کمی آرہی ہے۔
آئینی ترامیم کے حوالے سے سوال کے جواب میں رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کی پہلے کابینہ سے منظوری لی جائے گی پھراجلاس بلایا جائےگا، مولانا فضل الرحمان سے حمایت کی درخواست کریں گے، مولانا فضل الرحمان سےمسودہ شیئرکیا جائےگا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ آئینی ترمیم کےلیےسب جماعتوں سےدرخواست کریں گے، آئینی ترمیم کا سب جماعتوں کوحصہ بننا چاہیے، آٹھ رکنی بنچ کا فیصلہ الیکشن کمیشن سےمتعلقہ ہے، سپریم کورٹ نے تشریح کی لیکن جب قانون بن جائے تو فیصلےپرحاوی ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے میثاق جمہوریت کی وکالت کی ہے، بانی پی ٹی آئی کو پہلے ہی عدالتوں نےلامحدود ریلیف دیا، پی ٹی آئی سےسودے بازی نہیں عوامی مسائل کےحل کےلیےبات چیت کے لیے تیار ہے۔