اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جرائم کی نوعیت ایسی ہے ان کا معاملہ ملٹری کورٹ جاسکتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے دنیا نیوزکے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ون پیج کا ہدف ملکی تعمیر و ترقی نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے تھے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ آج شہبازشریف کے دور کی صورتحال مختلف ہے، توشہ خانہ سے گھڑیاں خرید کر منافع کمایا گیا، فارن فنڈنگ کیس سمیت کوئی کیس بھی جھوٹا نہیں ہے، ہم نے کسی پر جھوٹا مقدمہ نہیں بنایا، جنرل عاصم منیر بانی پی ٹی آئی کے پاس کرپشن کے شواہد لیکر گئے تھے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان اس بات پر جنرل عاصم منیر سے ناراض ہوگئے تھے، جنرل عاصم منیر سے اس وقت تقاضا کیا جاتا تھا فلاں جیل کیوں نہیں گیا، بطور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل عاصم منیر نے مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے سے انکار کیا تھا، عمران خان اسی وجہ سے ان سے ناراض تھے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے سارے پتے کھیل چکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر کوئی باہر نہیں نکلا، صوابی کا جلسہ بھی کوئی اتنا خاص نہیں تھا، ڈی جی آئی ایس پی آرنے واضح کہا نومئی پر مؤقف وہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے آزاد امیدوار کو تین دن کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا، عدلیہ کہہ رہی ہے کہ پندرہ دن کے اندر فیصلہ کرو، ایسا نہیں چلے گا، کچھ جج آئین کیخلاف کام کریں گے تو پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے گی، عدلیہ اندھی تشریحات نہیں کرسکتی، آئین سے متصادم چیزوں پر پارلیمنٹ خاموش نہیں رہ سکتی۔