اسلام آباد (عدیل وڑائچ ) پاکستان تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی بیک ڈور رابطے نہیں ہو رہے ہیں۔
ذمہ دار ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اسیری کے دوران پاکستان تحریک انصاف کیساتھ اسٹیبلشمنٹ کی نہ تو کوئی بات چیت ہوئی نہ ہی اسکے امکانات مستقبل میں نظر آرہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ 9 مئی کے حوالے سے ایک معیار طے کر چکی ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو ذمہ داری قبول کر کے قوم سے معافی مانگنی ہو گی اور اس معیار کو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی پریس کانفرنس کے ذریعے ریکارڈ پر بھی لایا جا چکا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ یہ افواج پاکستان کا مقدمہ نہیں پورے پاکستان کی عوام کا مقدمہ ہے، انہوں نے سات مئی 2024 کو اپنی پریس کانفرنس میں واضح طور پر کہا تھا کوئی سیاسی ٹولہ اپنی فوج پر حملہ آور ہو ، عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرے ، فوج کے حوالے سے پراپیگنڈا کرے اس سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا، ایسے ٹولے کیلئے صرف ایک ہی راستہ ہے کہ وہ صدق دل سے معافی مانگے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اچانک اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئےاسٹیبلشمنٹ کو اپنے رہنماؤں کے بیانات کے ذریعے غیر رسمی طور پر مثبت پیغامات بھجوانے شروع کئے ہیں جن پر پی ٹی آئی کو کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے کچھ حلقوں کی جانب سے خود یہ خبریں پھیلائی جارہی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بات چیت شروع ہو گئی ہے مگر اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
باوثوق ذرائع نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کے کچھ حلقوں کی جانب سے یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ شاید اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کیساتھ انگیجمنٹ چاہتی ہے جو حقیقت نہیں، تحریک انصاف کی جانب سے یہ تاثر حکومتی صفوں میں بے چینی اور بد گمانی پھیلانے کیلئے کیا جارہا ہے تاکہ حکومتی جماعت ن لیگ میں شامل کچھ شخصیات اس پر اسٹیبلشمنٹ مخالف رد عمل دیں۔