اسلام آباد : (دنیانیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کی نئی انکوائری میں طلبی نوٹس کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اورسابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیب کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر اور عثمان ریاض گل عدالت کے سامنے پیش ہوئے، سلمان صفدر نے مؤقف اپنایا کہ عدالتی حکم پر اعتراضات دور کردیے گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ کیس میں پہلے سزا ہو چکی، دونوں میاں بیوی کا اڈیالہ جیل میں ایک ٹرائل چل رہا ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ نیب کو کسی بھی قسم کے ایکشن لینے سے روک لیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ کال آپ نوٹس پہلے سے ہی غیر موثر ہے۔
بعدازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیب کال نوٹس کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے اگلے ہفتے تک جواب طلب کرلیا۔