کراچی:: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب انتخابات میں گڑ بڑ کرنے کیلئے انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ (ن) سے اتحاد مشکل ہے، یہ مسلم لیگ میثاق جمہوریت والی مسلم لیگ نہیں رہی، یہ ووٹ کو عزت دو والی نہیں، یہ امیر المومنین بننے کے خواب دیکھنے والی مسلم لیگ ہے، میرے لئے مسلم لیگ ن کے ساتھ چلنا اب بہت مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر الیکشن میں گڑ بڑ کرنا چاہتے ہیں، میاں صاحب کو خبردار کرتا ہوں کہ ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے، ا مید ہے کہ نوازشریف کے دباؤ کے باوجود نگران حکومت اور انتظامیہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نگران حکومت اور انتظامیہ نواز شریف کے حق میں جانبدار ہیں، نگران وزیر اعظم کی تقرری شہباز شریف نے راجہ ریاض کے ساتھ ملکر کی، راجہ ریاض اب مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جمہوریت کے ارتقا پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے پہلا قدم سیاستدانوں کو اٹھانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنما اختلافات کو سیاست تک محدود رکھیں، سیاست دانوں کو سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہئے نہیں تو دوسرے سے بھی توقع نہ رکیں کہ وہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں گے، 9 مئی واقعہ بالکل سیاست کے دائرے میں نہیں تھا۔
نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے امکان سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم کب تک یہی شکلیں بار بار دیکھتے رہیں گے، اب موقع آگیا ہے کہ ہم اس ملک کی قیادت اور دیکھ بھال ایک نئی نسل کو منتقل کر دیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواز شریف اگر وزیر اعظم بنتے ہیں تو دیکھنا ہوگا کہ کس سوچ کو لے کر چلتے ہیں، ن لیگ نفرت و تقسیم کی سیاست لے کر چل رہی ہے، اگر نواز شریف کو ریت چھوڑنی ہے تو نفرت کی سیاست چھوڑنا ہوگی، نوجوان آزمائے ہوئے چہروں کو دوبارہ آزمانا نہیں چاہتے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ امید ہے نواز شریف کے دباؤ کے باوجود نگران حکومت الیکشن میں مداخلت نہیں کرے گی اور پیپلز پارٹی کامیاب ہو کر حکومت بنائیگی۔