لاہور: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے انتخابات میں آرمڈ فورسز کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان آرٹیکل 245 کے تحت عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گی، سکیورٹی کیلئے پولیس درجہ اول، سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان ثانوی اور ثالثی درجے کی ذمہ دار ہوں گی، افواج پاکستان کی تعیناتی صرف انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کے باہر کی جائے گی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سول آرمڈ فورسز بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے دوران پرنٹنگ پریس کی سکیورٹی پر مامور ہوں گی، آرمڈ فورسز بیلٹ پیپرز کی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے آفس تک ترسیل کی ذمہ دار ہوں گی، ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد آرمڈ فورسز انتخابی سامان ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچائیں گی، آرمڈ فورسز انتخابی ماحول کو پرامن بنانے کیلئے انتخابی عملے کی معاونت کی ذمہ دار ہوں گی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آرمڈ فورسز پولنگ کے دوران غیر جانبدار اور کسی سیاسی جماعت کی حمایت یا مخالفت نہیں کریں گی، آرمڈ فورسز مشکوک افراد کی نشاندہی کیلئے پولیس اہلکاروں کے ساتھ ملکر کام کریں گی۔
مزید بتایا کہ کسی بدانتظامی کی صورت میں آرمڈ فورسز فوری طور پر پریذائیڈنگ افسر کو اطلاع کریں گی، مجاز مبصرین اور میڈیا کے افراد کو پولنگ سٹیشنز میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایات میں کہا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ کی کسی صورت پولنگ سٹیشن کے اندر داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، آرمڈ فورسز کسی صورت انتخابی عملے کی ذمہ داریاں نہیں سنبھالیں گی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق آرمڈ فورسز بیلٹ پیپرز، سٹامپ، فارم 45 سمیت کوئی انتخابی سامان اپنی تحویل میں نہیں لیں گی، آرمڈ فورسز پریذائیڈنگ افسر، پولنگ ایجنٹ اور ریٹرننگ افسر کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کریں گی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ سٹیشن کے باہر کسی بے ضابطگی کی صورت میں آرمڈ فورسز کوئی جواب نہیں دیں گی، سنگین بے ضابطگی پر آرمڈ فورسز معاملہ مزید کارروائی کیلئے پریذائیڈنگ افسر کے نوٹس میں لائیں گی۔