کراچی: (دنیا نیوز) نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے کہا کہ جن اقوام نے ادب کے حوالے سے استقامت دکھائی وہ امر ہوگئیں۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیراہتمام سولہویں عالمی اردو کانفرنس کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی جس میں سہیل وڑائچ، زہرا نگاہ، افتخارعارف، ڈاکٹراعجاز فاروقی، متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی اور دیگر بھی شریک ہوئے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16 ویں اردو ادب کانفرنس میں سندھی، پشتو، پنجابی اور بلوچی زبان کو بھی سمویا گیا ہے، اگرمعاشرے کو امن پسند بنانا ہے تو ایک دوسرے کے لئے دلوں میں گنجائش ضروری ہے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اقوام عالم میں پاکستان کے حوالے سے جو غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ان کو بتانا چاہتے ہیں، ہم پرامن لوگ ہیں، عالمی اردو کانفرنس دنیا کے سامنے پاکستان کا روشن چہرہ لارہی ہے، اس ادبی میلے کے ذریعے نوجوان مثبت رحجانات کی جانب مائل ہو رہے ہیں۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے جمہوریت کے لئے بہت کام کئے، سولہ برس قبل جب یہ کام شروع کیا تو کئی نامور ادیبوں نے میرا بہت ساتھ دیا، کانفرنس میں بیرون ملک سے بھی مندوبین کی بڑی تعداد آئی ہے، ہم نے اردو کانفرنس میں چھ علاقائی زبانیں شامل کیں جس پر اعتراضات بھی اٹھائے گئے۔