لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر شیری رحمان نے لاہور میں فضائی آلودگی کے خطرناک حد سے تجاوز کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس پر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی لاہور سرفہرست جبکہ کراچی چوتھے نمبر پر ہے، لاہور کی فضائی آلودگی کی شرح 486 تک پہنچ گئی ہے جو انتہائی تشویشناک اور مضر صحت ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کی 300 سے زائد شرح خطرناک ہوتی ہے، 486 کا مطلب لاہور کے شہری ہوا نہیں دھوئیں میں سانس لے رہے ہیں جس سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں سے ایک بار پھر گزارش ہے کہ احتیاتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، گھروں میں ایئر پیوریفائر اور باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال کریں، حکومت کو چاہئے کہ نیشنل کلین ایئر پالیسی 2023 کے مطابق طویل مدتی اقدامات کا آغاز اور نفاذ کرے۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ سکول بند کرنا اور لاک ڈاؤن کرنا اس بحران کا حل نہیں، اس کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔