اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلیز کے ٹرائل اور عام انتخابات کے مقدمات سماعت کیلئے مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن نے کمیٹی میں فوجی عدالتوں کا مقدمہ اور عام انتخابات کا مقدمہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قبل ازیں شہری جنید رزاق کی جانب سے عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے مقدمے کی جلد سماعت کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ کیس کو اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں مقرر کیا جائے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کو شروع کر دیا گیا ہے، سویلنز کے ٹرائل کو شروع کرنا سپریم کورٹ کے 3 اگست کے حکم کی خلاف ورزی ہے، مقدمے کی جلد سماعت ہونا فراہمی انصاف کے اصول کے مطابق ہو گا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عام انتخابات کے انعقاد پر اور فوجی عدالتوں کیخلاف کیسز سماعت کیلئے مقرر کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں پاک عرب ریفائنری ملازمین کیس میں التوا دینے کی استدعا پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات اور سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس مقرر ہونے والے ہیں، اس کیس کو 2 ماہ بعد مقرر کریں گے۔
واضح رہے کہ شہریوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے کیخلاف کیس میں 21 جولائی کو سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے پابند کیا تھا کہ سپریم کورٹ کو آگاہ کیے بغیر فوجی عدالتوں میں ملزمان کا ٹرائل شروع نہ کیا جائے، حکم کی خلاف ورزی پر ذمہ داروں کو طلب کریں گے۔