اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواست آئندہ ہفتے سماعت کے لئے مقرر کردی گئی۔
سپریم کورٹ کا لارجر بنچ 18 ستمبر کو کیس کی سماعت کرے گا، رجسٹرار آفس نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں آٹھ رکنی لارجر بنچ پہلے ایکٹ پر حکم امتناعی جاری کر چکا ہے اور ممکنہ طور سپریم کورٹ کا فل کورٹ تشکیل دیئے جانے کا امکان ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد بنچ تشکیل دیں گے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیا ہے؟
پی ڈی ایم کے دور حکومت میں یہ بل دونوں ایوانوں سے پاس کیا گیا جس کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہوگا، بنچوں کی تشکیل اور از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز ہوں گے۔
نئی قانون سازی کے تحت نواز شریف کو از خود نوٹس پر ملی سزا پر اپیل کا حق مل گیا، یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر فریق بھی فیصلوں کو چیلنج کر سکیں گے۔