کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کشمیر کا کیس لڑتے ہیں، نریندر مودی وہاں کے لوگوں کی اکثریت کم کرتا ہے، نوکریاں نہیں دیتا جو نریندر مودی کشمیر میں کر رہا ہے وہی سب سندھ میں بھی ہو رہا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بغیر میرٹ بھرتیاں ہو رہی تھیں جسے ایم کیو ایم نے رکوا دیا ہے، ہائیکورٹ نے نوکریوں کے حوالے سے سٹے دے دیا ہے، نوکریاں دینے کا یہ عمل کس طرح مکمل کیا گیا، یہ نوکریاں میرٹ کے بغیر رشوت لے کر دی جا رہی تھیں، حکومت کے آخری دنوں میں 50 ہزار لوگوں کو نوکریاں دی جا رہی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا تنبیہ کرتے ہیں کہ کوئی بھی سرکاری افسر غیر قانونی کام نہ کرے، ملازمتوں میں کراچی کے نوجوانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، ہماری آبادی کو درست نہیں گنا جا رہا، نوکریاں دینے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن میرٹ پر دی جائیں، تمام کارروائیاں ہماری نظروں میں ہیں، اشتہار میں لکھا جاتا ہے آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹ پاس کریں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ان کے آباؤ اجداد نے کوٹہ لگایا، زبان کی بنیاد اور ان سے بھی پیسے لے کر نوکریوں پر لگایا جا رہا ہے، دیہی کوٹہ پر نوکری دی جاتی ہے اگر وہ بھی ختم ہو جائے تو جعلی شہری ڈومیسائل بنا کر نوکری دی جاتی ہے، زمینوں پر قبضہ کر لیا جاتا ہے، ہائیڈرنٹ قائم کیے گئے ہیں، ایک سکول، ایک یونیورسٹی کراچی میں نئی نہیں بنائی گئی۔