اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ کھوکھلی اور جھوٹ پر بنائی گئی عمارت زمین بوس ہو گئی ہے، قوم سے استدعا ہے جھوٹ بولنے والوں سے محفوظ رہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے ٹی وی پر بیٹھ کر قوم کے سامنے اعتراف کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے حلف اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی شدید انداز میں خلاف ورزی کی، قومی سلامتی کے معاملے پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہوتی ہے، سفارتی مراسلے ہر روز سفیر حکومت کو بھجواتے ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا پہلا جرم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، دوسرا حلف سے روگردانی کی گئی، سائفر میں کہیں نہیں لکھا کہ امریکا نے عدم اعتماد کروایا، سابق وزیر اعظم کے جرائم میں اضافہ ہو گیا ہے، سلیکٹڈ وزیر اعظم صادق تھے نہ ہی امین، جھوٹ کی بنیاد پر پاکستانیوں کو بہکایا گیا، سائفر کی بنیاد پر جھوٹا محل تعمیر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا گیا تو 14 سال قید ہو سکتی ہے: وزیر قانون
انہوں نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے قومی معاملات سے کھلواڑ کیا، دنیا کو پیغام دیا کسی پاکستانی سفیر سے بات کی جائے تو معاملہ جلسے تک جاتا ہے، سابق وزیر اعظم کو آئینی طریقے سے ہٹایا جو وہ سفارتی نقصان کر گئے اس کی بحالی میں وقت لگ رہا ہے، سائفر پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، سائفر حکومت کی تبدیلی سے متعلق نہیں تھا، اس عمل سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو سخت نقصان پہنچا۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ قریبی دوست ممالک پاکستان سے پیچھے ہٹے، مالی نقصان پورا کیا جا سکتا ہے ساکھ کا نقصان پورا نہیں ہو سکتا، وزارت خارجہ نے امریکا کو وارننگ دی جس کو ڈیمارش کہا جاتا ہے، حلف سے رو گردانی کو ہلکا نہ لیا جائے، کہا گیا فوج اور اپوزیشن نے حکومت کے خلاف سازش کی، سلیکٹڈ وزیر اعظم کے اپنے بیانات نے ثابت کیا کہ قوم تو نہیں وہ خود غلام ہیں۔
خرم دستگیر نے مزید کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی اس طرح کا کیس بن گیا ہے، ٹرمپ پر اس کے ملک میں کیس بنا ہے حالانکہ اس نے دعویٰ نہیں کیا کہ دستاویزات گم ہو گئیں، کسی سائفر کو پبلک میں لے کر جانا اور نہ لے کر جانا ان عہدیداروں کا کام نہیں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کو منفی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کیا۔