لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے 9 مئی کے پُرتشدد واقعات میں ملوث شرپسند عناصر کو گرفتار کرنے کا اعلان کر دیا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف صوبے میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں فوجی تنصیبات پر منصوبہ بندی کے تحت حملے کئے گئے، پہلے سے طے تھا کہاں کہاں اٹیک کرنا ہے، کیسز کو انجام تک پہنچائیں گے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پنجاب میں دہشتگردی کے ہولناک واقعات ہوئے، پورے پنجاب میں شرپسندوں کی جانب سے 108 گاڑیاں جلائی گئیں، 23 بلڈنگز کو نقصان پہنچایا گیا، میانوالی ایئربیس پر اٹیک کا پورا پلان کیا گیا تھا، میانوالی میں متعدد افراد اسلحہ سے لیس تھے، پلان کے مطابق میانوالی میں جہازوں کو جلایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس پر کسی سیاسی جماعت کے کارکن حملہ نہیں کر سکتے، جی ایچ کیو سمیت 123 عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا، ہر آنے والے دن میں معلومات بڑھ رہی ہیں، ہنگاموں میں ملوث کچھ لوگ پکڑے گئے ہیں باقی کو جلد پکڑ لیا جائے گا، کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں آرمی کی ایک چیک پوسٹ جلائی گئی، جی ایچ کیو سمیت 123 عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا، جناح ہاؤس پر کسی سیاسی جماعت کے کارکن حملہ نہیں کر سکتے، جناح ہاؤس پر حملہ دہشتگرد ہی کرسکتا ہے، سارے کے سارے ٹارگٹ وہ ہیں جو طالبان کی ہٹ لسٹ پر تھے۔
محسن نقوی نے کہا کہ جنہوں نے کور کمانڈر ہاؤس جلایا انہوں نے ہی عسکری ٹاور کو جلایا، وہ کئی سالوں سے حملے کا پلان کر رہے تھے، 9 مئی کو پُرتشدد احتجاج کے دوران گاڑیوں کا پورا شوروم جلایا گیا ہے، سی ایس ڈی سٹور کو لوٹا گیا اور پھر جلایا گیا، میانوالی میں جوڈیشل کمپلیکس میں گاڑیاں جلائی گئیں، اے ٹی ایم اور 2پٹرول پمپس کو جلایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں دو میٹرو سٹیشنز کو جلایا گیا، فیصل آباد میں بھی سنگل کیبن ،پولیس بسز کو نذر آتش کیا گیا، ملتان میں سٹیٹ بینک کی بلڈنگ میں نیشنل بینک جلایا گیا، پولیس کی بسوں اور پک اپ کو نقصان پہنچایا گیا، ابھی تک 600کروڑ روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 9 مئی کو پنجاب میں ہولناک واقعات ہوئے، یاسمین راشد سارے واقعہ کی مرکزی کردارہیں، زلمے خلیل زاد کی حیثیت چپڑاسی سے زیادہ نہیں۔
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے، لیکن احتجاج کی آڑ میں انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جنہوں نے حملے کئے ان کی تصاویر موجود ہیں، ہم پر کوئی بھی پریشر آجائے ہم اصل بندے کو ہی پکڑیں گے، ہنگاموں میں ملوث کچھ لوگ پکڑے گئے ہیں باقی کو جلد پکڑ لیا جائے گا، جب تک ایک ایک بندہ گرفتار نہیں ہوتا ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔