ناانصافیاں کرنے کے بعد ججز ہم سے معافیاں مانگتے ہیں: خواجہ سعد رفیق

Published On 04 April,2023 06:17 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہمیں 90 دن میں الیکشن کروانے کا آئین نہ پڑھایا جائے، ناانصافیاں کرنے کے بعد ججز ہم سے پرائیویٹ معافیاں مانگتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے عدالتی تاریخ حادثات، ناانصافیوں سے بھری پڑی ہے، اسی عدالت نے بھٹو کا عدالتی قتل کیا، اسی عدالت نے یوسف گیلانی اور میاں نواز شریف کو نااہل کیا، اس ملک میں مقبول سیاسی قیادت کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے، ججز بحالی تحریک چلی تو ہمیں آپ نے کہا انتظار کرو۔

وفاقی وزیر سعد رفیق نے مزید کہا کہ ہم عدلیہ کے پیار میں اتنا آگے نکل چکے تھے کہ ہم نے ان کو بحال کروایا، ہمارا کوئی ذاتی فائدہ نہیں تھا کہ ججز کو بحال کرتے، جب نواز شریف لانگ مارچ کیلئے نکلے تو ان کو تھریٹ الرٹ ملے، انہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر ججز بحالی تحریک شروع کی، ہم افتخار چودھری کو نہیں جانتے تھے، انصاف کیلئے باہر نکلے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی بحران حصول اقتدار کیلئے عمران کی بھوک اور غیر منصفانہ عدالتی فیصلوں کا نتیجہ ہے، خواجہ سعد رفیق

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ہمیں شرم آ رہی ہے کہ اس وقت عدلیہ کو آزاد کروانے کی کیا ضرورت تھی، ہم نے عدلیہ کو بحال تو کروا دیا لیکن آزاد نہ کروا سکے، نظریہ ضرورت کی بد روح آج بھی عدالت میں موجود ہے، جب اسلام آباد میں عمران خان آ رہا تھا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ اس کو آنے دو، اس کے بعد اسلام آباد میں گھیراؤ جلاؤ کیا، کسی نے عمران خان کو نہیں بلایا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ غیر منصفانہ اور غیر آئینی فیصلے کی بنیاد 25 ارکان اسمبلی کو نااہل کر کے رکھی گئی، پاکستان 22 کروڑ اندھوں، گونگوں، بہروں کا ملک نہیں ہے، کیا اس ملک کو لے کر ایسے ہی چلنا ہے، یہ سب کھیل ایک شخص کو دوبارہ مسلط کرنے کیلئے کھیلا جا رہا ہے، ہمارے لیے حکم اور ہے اور اپنے لیے کچھ اور معیار ہے، ہمارے مقدمات میں مخصوص لوگوں کو بٹھایا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کیا پاکستان کا آئین چاروں صوبوں کو متحد نہیں رکھتا، پنجاب میں انتخابات کی بہت جلدی ہے تاکہ یہ بہروپیا واپس آجائے، مقدمات میں ڈبل سٹینڈر نہیں چلے گا، انصاف کرنا ہوگا، ملک میں ابھی مردم شماری کی جا رہی ہے، یہ فیصلہ لاکھوں ووٹرز کے حق رائے دہی کو تسلیم نہیں کر رہا، پنجاب میں الیکشن کروانے کی اتنی جلدی کیوں ہے؟۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے مزید کہا کہ ہمیں اپیل کا حق بھی نہیں دیا جاتا، اب بھی وقت ہے ملک کو تصادم سے بچایا جائے، ہم انتخابات چاہتے ہیں لیکن شفاف اور غیرجانبدار چاہتے ہیں، جب الیکشن چوری کیے جاتے ہیں تو پھر ملک میں تقسیم پیدا ہوتی ہے۔