اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی وارنٹ معطل کرنے سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر فاروق نے 5 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا بیان حلفی ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دے دیا، ٹرائل کورٹ بیان حلفی کو دیکھ کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے، درخواست گزار سمیت ہر فرد ٹرائل کورٹ کی جانب سے جاری کردہ فیصلے پر عمل درآمد کا پابند ہے، فیصلہ آنے کے بعد ہونے والی پیش رفت ٹرائل کورٹ کے سامنے رکھی جانی چاہئے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کی طرح تمام جوڈیشری قابل احترام ہے، عمران خان کا 15 مارچ کا بیان حلفی ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش کیا جائے، عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست نمٹائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی 4 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے درخواستیں دائر
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے خواجہ حارث عدالت پیش ہوئے اور انہوں نے وارنٹ جاری ہونے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وکیل خواجہ حارث ایک کیس کی سماعت ختم ہونے پر اچانک روسٹرم پر آگئے اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ابھی تو آپ کی درخواست فکس نہیں ہوئی، مقرر ہوئی تو دیکھوں گا، اس عدالت نے پہلے ریلیف دیا تھا مگر اس کا کیا ہوا؟ عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوا، دیکھیں گے اس کےکیا نتائج ہوسکتے ہیں۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے استدعا کی کہ درخواست پر 12 بجے سے پہلے سماعت کرلی جائے۔
چیف جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا کہ اس عدالت نے پہلے ایک راستہ دیا تھا، آپ کا کیس آج اعتراضات کے ساتھ لگا ہوا ہے اسے دیکھیں گے، کیا آپ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کردیئے ہیں؟
وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عدالت کے سامنے ہے اس پر چیف جسٹس عامرفاروق نےکہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے۔
چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے دو اعتراضات جوڈیشل سائیڈ پر دور کر دیئے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رجسٹرار آفس کے چھوٹے چھوٹے اعتراضات ہیں، میں بائیو میٹرک اور دستخط والا اعتراض دور کر رہا ہوں، ٹکٹوں والا اعتراض ہے، وہ آدھے گھنٹے میں دور ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ عمران خان کی لیگل ٹیم نےگزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں وارنٹ منسوخ کرنے اور فوری سماعت کی استدعا کی گئی تھی تاہم رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر اعتراض عائد کیاکہ عمران خان کا بائیومیٹرک نہیں کرایا گیا۔
ہائی کورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پر گزشتہ روز سماعت کی استدعا مسترد کر دی تھی اور درخواست آج بروز بدھ سماعت کے لیے مقرر کی۔
خیال رہے کہ عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ گزشتہ روز سے زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔