لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کہا ہے کہ آج تاثر دیا جا رہا تھا کہ تحریک انصاف کے پاس اکثریت نہیں، ہمارے ممبران نے اپنی اکثریت کے بل بوتے پر آج 21 بل پاس کیے، جو اپنے ممبران کی کارکردگی دیکھنے ایوان آئے تھے کیا منہ لیکر واپس جائیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ بشارت نے کہا کہ آج کا دن پنجاب اسمبلی کے حوالے سے تاریخی دن ہے، 21 بل میں سے کسی ایک بل پر اپوزیشن کی طرف سے ترمیم نہیں آئی، پنجاب اسمبلی کی تاریخ کی سب سے نالائق ترین اپوزیشن ہے، آج پنجاب کےعوام نے ان کی نالائقی کا عملی مظاہرہ دیکھا، قانون سازی کے دوران ان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ صبح سے (ن) لیگ کی مرکزی قیادت پنجاب اسمبلی میں موجود تھی، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ گیلری میں تھے، پاکستان کی تاریخ میں اتنا فارغ وزیر داخلہ نہیں دیکھا، وزیر داخلہ اسمبلی کی کارروائی کو سبوتاژ کرانے کیلئے سارا دن اسمبلی رہا، پنجاب اسمبلی کے تمام ممبران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے اپوزیشن کے منصوبے کو ناکام بنایا۔
راجہ بشارت نے کہا کہ اسلام آباد سے آنے والا شخص ان سے ان کی کارکردگی بارے سوال ضرور کرے گا، اگر ہماری اکثریت پر سوالیہ نشان ہوتا تو آج 21 بل پاس نہ کرتے، جب بھی موقع آیا ہم نے اپنی اکثریت کو ثابت کیا، حمزہ کو مشورے دینے والوں کا آج تک منہ ہی کالا ہوا، حمزہ شہباز تو اپنے ساتھ سابق وزیر اعلیٰ کا لفظ بھی نہیں لکھ سکتے، آج ہم نے اپنی اکثریت ثابت کردی ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جب بھی عدالت کہے گی آج کی طرح پھر اکثریت ثابت کریں گے، یہ اپنی اکثریت کے جھوٹے دعوے کر رہے تھے، اپوزیشن کے تو اپنے ممبران پورے نہیں تھے، اپوزیشن کے چند شرپسند نعرے، باقی کاغذ پھاڑنے میں لگے تھے، اپوزیشن کا کردار ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے، وزیٹر گیلری میں بیٹھے لوگوں کو خوش کرنے کیلئے ایسا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری پہلے بھی پنجاب آئےتھے، اب زرداری صاحب کو سمجھ جانا چاہیے ہر وقت لوگوں کے ضمیر نہیں خریدے جا سکتے، اسمبلی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ قیادت کرے گی، وزیر اعظم بیرون ممالک امداد حاصل کرنے کیلئے دربدر ٹھوکریں اور وزیر صوبے میں انتشار کی کوششں کر رہے ہیں، اس محاذ آرائی میں نقصان صرف عوام کو ہو رہا ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ محاذ آرائی کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، وفاق نے پنجاب کے 172 ارب سے زائد دینے ہیں، ہماری کوششوں کے باوجود وفاق پنجاب کو پیسے نہیں دے رہا، وفاقی حکومت کے منفی ہتھکنڈوں کے باوجود آٹے کے مصنوعی بحران کو پیدا نہیں ہونے دیں گے۔