لاہور: ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں رمضان سے پہلے الیکشن ہوجائیں اور بات چیت کے نیتجے میں ایک فریم ورک طے کرلیں، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا ایک رول رہا ہے، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے بہت مواقعوں میں ہماری بڑی مدد بھی کی ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ضمنی الیکشن میں اپنا حشر دیکھ کر الیکشن کرانے کو تیار نہیں، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا ایک رول رہا ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ مداخلت نہ کرتی تو ہماری نشستیں زیادہ ہوتیں، جنرل باجوہ نے بہت مواقعوں میں ہماری بڑی مدد بھی کی ہے، سیاسی ورکرز کو اٹھانا اور ان کی ویڈیو جاری کرنا بھی بڑی تلخ باتیں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں ایک صحافی کو برہنہ کر کے ویڈیو نہیں بنائی گئی، ہمارے دور میں صحافیوں کو دھمکیاں اور دہشت گردی کے مقدمات درج نہیں ہوئے تھے، آج لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے اور فخر محسوس کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے ملک نہیں چل رہا، عمران خان کے بغیر سیاسی نظام میں استحکام نہیں آسکتا، اگر عمران خان کو نا اہل یا گرفتار کریں گے تو استحکام نہیں آئے گا، امید ہے نئی فوجی قیادت پاکستان کی صورتحال کا جائزہ لے گی، الیکشن کی وقت کا پرابلم ہمیں نہیں پاکستان کو ہے، ہم تو الیکشن کا انتظار کرلیں گے لیکن پاکستان کے پاس وقت نہیں، حالات ایسے ہیں کہ حکومت کے پاس سرکاری اداروں میں تنخواہوں کے لیے پیسے نہیں، ہماری اکنامک ٹیم کا کہنا ہے اگر ملک ڈیفالٹ کرگیا تو معیشت کو اٹھانا چیلنج بن جائے گا، افغانستان میں حالات کشیدہ ہیں اور پاکستان اپنا سفارت خانہ بند کر رہا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ احسن اقبال کی بات معنی نہیں رکھتی، ہم دیکھیں گے کہ اسحاق ڈار کیا کہتے ہیں، وزیر خزانہ ہی صدر مملکت سے بات کر رہے تھے، اگر حکومت کا جواب نہ آیا تو 15 سے 20 دسمبر کو ہم اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔
رانا ثنا غیر سنجیدہ آدمی، شہباز شریف بتائیں انہوں نے کیا کرنا ہے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ غیر سنجیدہ آدمی ہیں، شہباز شریف بتائیں کہ انہوں نے کیا کرنا ہے، پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی توڑنے کا اختیار عمران خان کو دے دیا ہے، تاریخ کا اعلان پی ٹی آئی چیئرمین خود کریں گے۔
لاہور میں فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے عمران خان نے ویڈیو لنک خطاب کیا، تمام ممبران نے اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کی، خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کل عمران خان سے ملاقات کرے گی، پرویز الٰہی نے ملاقات میں عمران خان کو اسمبلی توڑنے کا اختیار دیا، یہ پرویز الہیٰ کا عمران خان پر اعتماد کا اظہارہے، پرویز الٰہی، مونس الٰہی نے مشکل وقت میں ساتھ دی، ان کے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان عمران خان خود کریں گے، آج عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی، ایک معاشی اور دوسرا گورننس کا چیلنج ہے،عمران خان نے کہا اگر الیکشن نہیں کرانا چاہتے تو کوئی حل بتا دیں، اس وقت حال یہ ہے ریڈیو پاکستان، فارن آفس جیسے دفاتر میں تنخواہیں نہیں مل رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت بہت بڑے معاشی بحران کا شکار ہے، 7 ماہ میں دہشت گردی کے کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے، دوست ملکوں کو سمجھ نہیں آرہی موجودہ یا اگلی حکومت سے ڈیل کریں، مفتاح اسماعیل جیسے لوگ کہہ رہے ہیں پاکستان ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہا ہے، انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے، حکومت جلد انتخابات کا اعلان کرے اور آگے بڑھیں، اگر 34 فیصد سیٹوں پر الیکشن نہیں کرانا چاہتے تو آپ کی مرضی ہے، ہم 66 فیصد سیٹوں پر الیکشن کرائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صوبوں سمیت دفاعی اخراجات کے پیسے نہیں دیئے جارہے، یہ معمولی حالات نہیں ہے، ہم نے کہا ہے یہ آپشن ہے، پرویز الٰہی نے اسمبلی توڑنے کا تمام اختیار عمران خان کو دے دیا ہے، ہم نے آئین کے مطابق چلنا ہے، ویسے تو آئین عملی طور پر معطل ہے جیسے اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا، رانا ثنا سنجیدہ آدمی نہیں ہے، اصل میں شہباز شریف نے بتانا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، سروے بتا رہے ہیں الیکشن جب ہوں گے تحریک انصاف نے جیتنے ہیں، پاکستان کے عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، موجودہ حکومت سے پاکستان نہیں چل رہا۔
فواد چودھری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک عام انتخابات کی طرف جائے، تاریخ تو بیٹھ کر طے کرلیں گے، صرف جلدی الیکشن کا اعلان کر دیں۔