اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر 1973 کے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریکوڈک پراجیکٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی سمری کی منظوری دےدی۔
اس سے قبل وزیر خزانہ اور ٹیتھیان کاپر کمپنی پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے شیئر ہولڈرز کی سربراہی میں ایپکس کمیٹی نے اس سال مارچ میں ریکوڈک پراجیکٹ کے تصفیے اور بحالی کے لیے ایک فریم ورک پر اتفاق کیا تھا۔
وفاقی کابینہ نے 30 ستمبر کو اپنے اجلاس میں عوامی اہمیت کے قانون کے بعض سوالات کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔
ان میں سے پہلا سوال یہ تھا کیا سپریم کورٹ کا پہلا فیصلہ مولوی عبدالحق بلوچ بنام فیڈریشن آف پاکستان ملکی آئین، قوانین یا عوامی پالیسی وفاقی حکومت اور حکومت بلوچستان کو ریکوڈک معاہدوں میں داخل ہونے سے روکتی ہے یا ان کی صداقت پر اثر انداز ہوتی ہے۔
اور دوسرا یہ کہ اگر مجوزہ غیر ملکی سرمایہ کاری (تحفظ اور فروغ) بل 2022 نافذ کیا جاتا ہے، تو کیا وہ درست اور آئینی ہوگا؟