اسلام آباد: (دنیا نیوز) سیلاب نے بستیوں کی بستیاں اجاڑ دیں، متاثرہ علاقوں میں ہر جگہ صرف تباہی ہی تباہی، لاکھوں گھر بہہ گئے.
سڑکیں کھنڈر، کھڑی فصلیں نیست و نابود، اکثر مقامات پر تاحال کئی کئی فٹ پانی موجود ہے، تعفن اور وبائی امراض سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ خوراک اور ادویات کی بھی شدید قلت ہے۔
ادھر سندھ میں سیلاب سے جگہ جگہ المناک مناظر نظر آرہے ہیں، کسانوں کی جمع پونجی لٹ گئی، غریبوں سے چھت چھن گئی ،لاکھوں افراد بے گھر ہیں جبکہ ریلیف کیمپوں اور کھلے آسمان تلے ڈیرے لگائے بے یار و مدد گار متاثرین کو کسی مسیحا کا انتظار ہے۔
دوسری جانب بلوچستان میں بھی ہر طرف تباہی کی داستان ہیں، سیلاب کے بعد بیماریوں سے اموات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اين ڈى ايم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں کے باعث گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 15 افراد زندگى کى بازى ہار گئے جبکہ مرنے والوں کی مجموعی تعداد 1559 ہو گئى۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ سندھ میں 692 افراد لقمہ اجل ہوئے، کے پى 306، بلوچستان 299 جبکہ پنجاب میں 191 افراد جاں بحق ہوئے، ملک بھر میں زخمى افراد کى تعداد 12 ہزار 850 ہے۔
گزشتہ چوبيس گھنٹے میں ملک بھرمیں 21 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، مزيد 13ہزار 813 مال مويشی بارش و سيلاب سے متاثر ہوئے، 9 لاکھ 73 ہزار سے زائد مويشيوں کو نقصان پہنچا، حاليہ سيلاب سے اب تک 11 لاکھ 70 ہزار 936 گھروں کو جزوى طور پرنقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اب تک بارشوں اور سيلاب سے 7 لاکھ 87 ہزار 918 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے، 14 جون سے اب تک ملک بھر کى 12 ہزار 7 سو 16 کلو ميٹر سڑک متاثر ہوئى، 374 پلوں کو نقصان پہنچا۔