پی ٹی آئی کا 14 اگست کو اسلام میں آباد میں جلسے کا فیصلہ

Published On 06 August,2022 03:58 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قبل از وقت انتخابات کا الٹی میٹم دیئے جانے کے بعد 14 اگست کو اسلام آباد میں بڑا جلسہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت سابق وزیراعظم عمران خان نے کی، جبکہ اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بھی شر کت کی۔

دوران اجلاس موجودہ سیاسی صورتحال، ارکان اسمبلی کے استعفوں اور عمران خان کے9 حلقوں میں ضمنی انتخابات سے متعلق قانونیامور کا جائزہ لیا گیا۔ پی ٹی آئی قانونی ٹیم نے عدالتوں میں دائر درخواستوں پر پیش رفت سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں حکومت مخالف جارحانہ حکمت عملی جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا 14 اگست کو حکومت مخالف وفاقی دارالحکومت میں بڑا جلسہ کیا جائے گا۔ میگا پاور شو میں ہی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ جلسے کے حوالے سے مرکزی قیادت سمیت دیگر ذمے داران کو بھرپور تیاریوں کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔  پارٹی رہنماؤں کو ایک لاکھ افرا دکو جلسے میں لانے کا ٹاسک دیدیا گیا ہے۔ پاور شو میں شرکت کرنے کیلیے پنجاب، کے پی سمیت گلگت بلتستان، آزاد کشمیر ودیگر علاقوں سے قافلے اسلام آباد کا رخ کرینگے اور امکان ہے یہ جلسہ پریڈ گراؤنڈ میں کیا جائے گا۔ پاور شو کے ذریعے پی ٹی آئی نئے انتخابات کے لیے راہ ہموار کرے گی اور حکومت کو اسمبلیوں کی تحلیل کیلیے واضح پیغام دے گی۔

قبل از وقت انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کا الٹی میٹم

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ چند روز میں اسلام آباد میں بڑا جلسہ کرینگے، اس میں حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ڈیڈ لائن دیں گے، حکومت کو زیادہ سے زیادہ اس کیلئے ایک ماہ سے زائد کا وقت نہیں دے سکتے عمران خان، تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن بہت جلدی میں ہے، چیف الیکشن کمشنر اور ان کے ممبران کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ممکن نہیں یہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کراسکے گا۔ اسی لیے الیکشن کمیشن کی تبدیلی ناگزیرہے، سیاسی اور معاشی استحکام کا واحد راستہ عام انتخابات ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے آئندہ 48گھنٹے میں اسلام آباد میں بہت بڑا جلسہ کیا جائے گا، جلسے میں حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ڈیڈ لائن دیں گے، اس حکومت کوزیادہ سے زیادہ انتخابات کا اعلان کرنے کے لیے ایک ماہ سے زائد کا وقت نہیں دے سکتے، اس سے زیادہ وقت دینے کا مقصد یہ ملک کی معیشت تباہ کردیں گے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ

اس سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کو تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی کو خدشہ ہے کہ اسمبلیاں تحلیل کیں تو وفاقی حکومت گورنر راج لگا سکتی ہے، قومی اسمبلی تحلیل نہ ہوئی تو دونوں صوبائی اسمبلیاں مدت پوری کریں گی، دو صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو الیکشن کمیشن انتخابات کرا دے گا۔

قانونی ٹیم نے رائے دی ہے کہ اگر پی ٹی آئی وفاقی حکومت کو انتخابات کے لیے پریشر میں ڈالنے کے لیے اسمبلیاں تحلیل کرتی ہے تو وفاقی حکومت آئنی طور پر ان صوبوں میں گورنر راج لگا سکتی ہے جبکہ حکومت صوبائی سطح پر الیکشن کروا سکتی ہے، اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسمبلیاں اپنی آئنی مدت پوری کریں۔