راجن پور: (دنیا نیوز) راجن پور، روجھان اور تونسہ میں سیلاب سے تباہی،نواحی علاقے بستیاں زیر آب، متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔
بارشوں کے باعث 27 ہزار 860 ایکڑ پر کاشت فصلیں متاثر ہو گئیں، راجن پور کے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارش ، آبیانہ، زرعی انکم ٹیکس سمیت سرکاری واجبات اور قرض معاف کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
دوسری جانب لسبیلہ میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیکڑوں مکانات تباہ ہو چکے ہیں، چوبیس گھنٹے کے دوران مزید 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔
اوتھل کھانٹا ندی اور لنڈا ندی سے قومی شاہراہ کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے جبکہ پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔
جنوبی وزیرستان کے سیلابی ریلوں نے بھی ٹانک میں تباہی مچادی، مزید 2 افراد جاں بحق، 5 زخمی ہوئے ہیں، قمبر شہداد کوٹ میں بھی پانی سیلابی بند سے ٹکرا گیا، شہروں کا زمینی رابطہ ٹوٹ گیا۔
ادھر دریائے چناب کے ملحقہ علاقوں میں سیلاب کا خدشہ، اکھنور کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہو گئی، مرالہ، خانکی، قادر آباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین ،حافظ آباد، چنیوٹ ، جھنگ، سرگودھا اور مظفر گڑھ کےعلاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہائی لیول الرٹ جاری کردیا جبکہ انتظامیہ نے نشیبی علاقوں میں بسنے والوں کو انخلا کا حکم دے دیا۔