مظفر گڑھ:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو مظفر گڑھ سے گرفتار کرنے کے بعد پولیس قیدیوں کی وین میں لے گئی، ڈی پی او مظفر گڑھ طارق ولایت کی قیادت میں پولیس نفری نے گرفتار کیا، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مظفر گڑھ سے حراست میں لیا گیا۔
الیکشن کمیشن پنجاب نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو مراسلے میں شہباز گل کی گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔
الیکشن کمیشن پنجاب کے مطابق پی ٹی آئی رہنما مظفر گڑھ میں نقص امن کا باعث بنے، اس سے پہلے شہباز گل ضمنی انتخاب کےسلسلے میں نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز کے ساتھ پی پی 272 مظفرگڑھ میں ایک کاٹن فیکٹری میں پہنچے، ڈی پی او مظفر گڑھ بھاری نفری کے ساتھ پہنچ گئے اور فیکٹری کے گیٹ بند کر دئیے، شہباز گل کے گارڈز کو حراست میں لینے کی کوشش پر صورتحال کشیدہ ہو گئی، کھلاڑیوں نے نعرے بازی کی اور گارڈز کو پولیس حراست سے چھڑا لیا۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایف سی نہیں نجی کمپنی کے گارڈز تھے جو وزارت داخلہ کی اجازت کے تحت ان کے ساتھ تھے، گرفتاری الیکشن چوری کا حربہ ہے، گارڈز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہے، میں نے ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔
قبل ازیں وزیر داخلہ پنجاب عطاء اللہ تارڑ نے شہباز گل کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ مسلح افراد موجود تھے، پنجاب میں اسلحے پر مکمل طور پر پابندی عائد ہے، اسلحہ رکھنے اور اسلحے کی نمائش پر دفعہ 144 کا نفاذ ہو چکا ہے، کمانڈنٹ ایف سی کا بیان آ چکا ہے کہ ایف سی کا کوئی اہلکار شہباز گل کے ساتھ موجود نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر ایف سی کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کون ہیں، شہباز گل سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے غیر قانونی حرکات پر اتر آئے ہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔