اسلام آباد:(دنیا نیوز) ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس میں عمران خان سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قیادت کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا آغاز ہوگیا، وفاقی کابینہ نے تجاو یز کی تیاری کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔
وزیراعظم کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، وفاقی کابینہ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دے دیا اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے آئین کا تحفظ یقینی ہوا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا، کابینہ ارکان نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات پر مبارک باد دی تو وزیراعظم شہباز شریف نے ان سے کہا کہ اللہ کرے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت کی بچھائی بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنا رہے ہیں، مسائل حل ہونے سے عوام کو ریلیف ملے گا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کیس کے تفصیلی فیصلے میں اٹھائے گئے نکات پر عمل درآمد، آرٹیکل 6 کی کارروائی سمیت مستقبل کے اقدامات کے بارے میں تجاویز کی تیاری کے لئے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کمیٹی کے سربراہ ہونگے، اتحادی جماعتوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اہم قرارداد منظور کی، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہو گیا ہے کہ سابق حکومت نے آئین شکنی کی، فیصلے کی روشنی میں کابینہ کی خصوصی کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کر کے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی، کابینہ نے عالمی منڈی میں گندم کی گرتی ہوئی قیمت کے مطابق تین ملین ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی، بندرگاہوں پر لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی لگانے کے دو ہفتوں میں آنے والی لگژری اشیاء پر پانچ فیصد اور اس کے بعد آنے والی اشیاء پر 15 فیصد ڈیوٹی عائد ہوگی۔