لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت کی ترجیحات میں شعبہ صحت سرفہرست ہے، پی ٹی آئی دور کے تمام نامکمل منصوبے مکمل کئے جائیں گے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کے دونوں شعبوں کیلئے 290ارب روپے ملنے کا امکان ہے۔
پنجاب کے بجٹ میں یونیورسل ہیلتھ انشورنس کارڈ کے لئے علیحدہ سے 130ارب روپے دینے کی تجویز ہے، ادویات کی خریداری کیلئے 60 ارب اور میڈیکل آلات کیلئے 5ارب رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
سیکرٹری صحت علی جان کا دنیا نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جون 2023 تک 6 ارب روپے کی لاگت سے 100 ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کی جائے گی۔ 2500 بی ایچ یو اور 300 آر ایچ سی کی ری ویمپنگ کیلئے 10 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں ہیومن ریسورس، سٹاف اور کلینیکل سروسز کو بہتر کیا جائے گا۔
علی جان کا مزید کہنا تھا کہ سابق حکومت کے تمام منصوبوں کو مکمل کرنا اولین ترجیح ہے۔ منصوبوں میں گنگارام مدراینڈ چائلڈ بلاک، ساہیوال میڈیکل کالج بلاک اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ تمام ری ویمپنگ ہسپتالوں کو ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ الائیڈ ہسپتال، نشتر ہسپتال سمیت پرانے ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور کو بہتر بنایا جائے گا۔
سیکرٹری صحت علی جان کا کہنا تھا کہ یکم جولائی سے 5ہسپتالوں کی او پی ڈی میں مفت ادویات دینے کا سلسلہ شروع کرنے جا رہے ہیں، ستمبر اور اکتوبر تک پنجاب کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کی او پی ڈی میں مفت ادویات فراہم کی جائیں گی۔