اسلام آباد:(دنیا نیوز) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مجلس شوریٰ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیا، الیکٹرانک مشین کے ذریعے ووٹنگ کی شرط ختم کردی گئی، صدر مملکت کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے ایوان نے قومی احتساب ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابات ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کیا گیا، بل کے مطابق ای وی ایم اور اوورسیز ووٹنگ کے لیے الیکشن کمیشن پائلٹ پروجیکٹ کرے۔
بل کے تحت انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترامیم کی گئی ہیں، بل وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کرانے کی شرط ختم
انتخابی اصلاحات ایکٹ کی منظوری کے اہم نکات کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کرانے کی شرط ختم ہوگئی، سمندر پار دہری شہریت رکھنے والوں کو دیا گیا ووٹ کا حق ختم کردیا گیا، اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کی جانب سے قانون سازی کے دوران مکمل خاموشی کے ساتھ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان بھی خاموش رہے۔
صدر مملکت کے تمام 42 اعتراضات مسترد
قومی اسمبلی میں مشترکہ اجلاس کے دوران صدر مملکت کے تمام 42 اعتراضات کو مسترد کرکے انتخابات ترمیمی بل 2022 اور قومی احتساب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کردہ بل پر صدر نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا، مشترکہ اجلاس نے صدر کے 25 اعتراضات کو مسترد کردیا۔
صدر مملکت کی جانب سے انتخابات ترمیمی بل 2022 پر 17 جبکہ قومی احتساب ترمیمی بل 2022 پر 25 اعتراضات عائد کئے گئے، پی ٹی آئی کے سینٹرز نے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
ناموس رسالت ﷺ کیلئے ہر چیز قربان، پیر کو معاملے پر بحث کروائی جائے:وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ناموس رسالت ﷺ کے لیے ہر چیز قربان ہے، پیر کے روز معاملے پر بحث کروائی جائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیر والے دن گستاخی پر بحث کی جائے، مسلمان ناموس رسالتﷺ کے لیے ہر چیز قربان کر سکتے ہیں، ناموس رسالتﷺ پر ایوان سے مشترکہ قرارداد منظور ہونی چاہیے۔
اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیر والے دن گستاخانہ بیان پر ایک گھنٹہ مختص کریں گے۔
پی ٹی آئی خواتین ارکان کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی خواتین ارکان نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے پارلیمنٹ کے دروازے بند کردیئے۔
پی ٹی آئی ارکان دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی جبکہ کچھ خواتین گیٹ کے اوپر بھی چڑھ گئیں۔