اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہر آئینی طریقہ اپنائیں گے، خونیں مارچ نہیں ہونے دیں گے، لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے مشاورت کریں گے، الیکشن کرانے کا اختیار اب ہمارا ہے، جو مرضی کرلیں الیکشن تب ہوگا جب ہم چاہیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی تاریخ کے ردعمل پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تب اسمبلی تحلیل کر کے الیکشن کیوں نہیں کرائے،عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو اس کے بعد کہا اسمبلی تحلیل کرتا ہوں، عمران خان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے، الیکشن کرانے کا آئینی اختیار اب ہمارا ہے، ہم جب چاہیں گے تب الیکشن کرائیں گے، یہ پہلے بھی 126 دن بیٹھے تھے کیا لے کر گئے تھے، یہ اپنی ناکامی کو چھپانےکیلئے لانگ مارچ کر رہے ہیں، شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس پر مشاورت کریں گے، ہر وہ اقدام اٹھایا جائے گا جس سے عوام کو ان کے شر سے بچایا جائے، انہوں نے خونیں مارچ کا اعلان کیا ہوا ہے، یہ ملک میں افراتفری و انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، یہ وہ جتھا ہے جو غنڈا گردی اور ملک میں انتشار پھیلانے آ رہا ہے، یہ ایک ٹانگ پر آئیں یا دو ٹانگوں پر آئیں لیکن الیکشن تب ہوں گے جب ہم چاہیں گے، یہ پرامن احتجاج نہیں ہے، انہوں نے خود کہا یہ خونیں مارچ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دھرنا اپنی 4 سال کی کارکردگی کے خلاف دیں گے، خونیں مارچ روکنے کیلئے قانون اجازت دیتا ہے، تمام طریقے استعمال کیے جائیں گے، تصادم ہوگا تو ان کی طرف سے ہوگا، یہ جلسوں میں انتشار پھیلاتے ہیں، پہلے کہتے تھے نیوٹرل جانور ہوتا ہے، اب کہتے ہیں نیوٹرل رہیں، عمران خان کی ذہنیت فاشسٹ ہے، عمران خان جمہوری نہیں ہیں، یہ خونیں مارچ کریں گے تو انہیں آنے دیا جائےگا تو ان کی بھول ہے، یہ حکومت میں نہ ہو تو کنٹینر پر ہوتے ہیں، اقتدار میں ہو تو ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان دھرنے کے بجائے اپنی 4 سالہ کارکردگی کا جواب دیں، لانگ مارچ سے متعلق پوری مشاورت ہوگی، غنڈہ گردی روکنے کیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے، عمران خان جب بولتے ہیں تو والدین اپنے ٹی وی بند کر دیتے ہیں، پرامن طریقے سے آئیں تو انہیں کھانا بھی دیں گے۔