اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) منحرف ارکان کے خلاف ریفرنسز سماعت کیلئے مقرر کرلیا گیا، الیکشن کمیشن نے ایم این ایز کو 28 اپریل جبکہ پنجاب کے ممبران کو 6 مئی کو طلب کرلیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط پر غور کیا گیا۔
خط کے متن کے مطابق پارٹی نے قومی اسمبلی کی تمام سیٹوں سے استعفے دے دیئے ہیں، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی کوئی نمائندگی نہیں ہے، منحرف ارکان کے خلاف آرٹیکل( اے )63 کے تحت کیس الیکشن کمیشن کو بھیجا جا چکا ہے۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی جانب سے کسی رکن کے استعفوں کا نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا، جونہی استعفوں کا کیس اسپیکر سے موصول ہوگا الیکشن کمیشن قانون کے مطابق اس پر کارروائی کرے گا۔
ادھر ملک بھر میں الیکشن کمیشن دفاتر کے باہر پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کے اعلان کے بعد آئی جی اسلام آباد الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ پہنچے اور سکیورٹی پلان پر الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ منگل کے احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی کے فول پروف انتظام کیے جائیں۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ریلیوں کو ریڈ زون داخلہ کی اجازت نہیں دینگے، صرف پی ٹی آئی اراکین اسمبلی ریڈ زون میں میں داخل ہوسکیں گے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ممکنہ طور پر پی ٹی آئی کا احتجاج اشتعال انگیز نہیں ہوگا، پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر ریڈ زون میں انٹری مارگلہ روڈ سے ہوگی، ریڈ زون کو کنٹینرز لگا کر سیل کیا جارہا ہے، مارگلہ روڈ، سرینا چوک اور ایکسپریس چوک پر اسلام آباد پولیس کے ایس پیز تعینات ہونگے، اسلام آباد پولیس کے 1500 جبکہ رینجرز کے 300 اہلکار تعینات ہونگے، ریڈ زون کے ارد گرد ناکوں پر سی ٹی ڈی کے جوان تعینات ہونگے، قیدیوں کی وینز بھی طلب کی گئی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے گرد خار دار تاریں لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔