اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے افغان عوام کی مدد کیلئے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا، پڑوسی ملک کے ساتھ تمام تجارتی ٹیکس ختم کر دیئے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ افغان عوام کی مدد کیلئے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 2کروڑ30لاکھ افغان غذائی قلت کاشکارہیں، افغان وزیر خارجہ امیر محمد خان متقی جمعرات کو پاکستان آئیں گے، ان کے دورے پر معاملات طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام کیلئے جو کچھ ہو سکا وہ کرینگے۔ پاکستان کےعوام بھی افغانستان کےعوام کی مدد کر سکیں گے۔ موجودہ صورتحال سے افغانستان میں بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ چاول اورگندم افغانستان کیلئےبھجوا رہے ہیں۔ مسلم امہ سے اپیل ہے کہ وہ افغان عوام کی مدد کیلئے آگے آئے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف سیز فائر پر بات ہو رہی ہے۔ یہ مذاکرات افغان عبوری حکومت کی درخواست پر ہوئے، ٹی ٹی پی سے مذاکرات میں مقامی لوگوں کوبھی شامل کیا ہے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ ریاست مسلسل حالت جنگ میں رہے، پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اس وقت صرف سیز فائر پر بات ہو رہی ہے۔ ٹی ٹی پی سے مذاکرات میں مقامی لوگوں کوبھی شامل کیا ہے۔ ہم اس پورے خطے میں امن چاہتے ہیں۔ یہ مقامی لوگ ہیں اس لیے ریاست ان کوموقع دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات ہو رہے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی ایک گروپ نہیں اس میں بھی کئی گروپس ہیں، نئی افغان حکومت بھی پاکستان میں امن چاہتی ہے، بحیثیت مسلمان اوربحیثیت پڑوسی ہمیں افغانستان کی صورتحال پرتشویش ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 2023 میں الیکشن کی طرف جائیں گے۔ یہ 90 کی دہائی نہیں کہ آپ سازشوں میں لگے رہیں۔ اپوزیشن کو ڈیڑھ 2سال صبرکرنا پڑے گا اور پھر 5 سال مزید صبر کرنا پڑے گا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہرچیزپرسبسڈی دینگےتوملک نہیں چل سکتا، مارچ کے بعد گیس بحران کم ہو جائےگا۔ افغانستان کیلئےچاول اورگندم بھجوارہےہیں، کابینہ نےبرآمدی صنعت کیلئےگیس سستی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کےفروغ کیلئےحکومت خصوصی اقدامات کررہی ہے۔ کہاگیاچینی 160 روپے سے اوپر چلی گئی لیکن آن لائن ایپ پر آپ 100روپے میں منگوا سکتے ہیں۔ گیس پرسبسڈی دی گئی جس کاغلط استعمال کیاگیا۔
سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ اپوزیشن والے پہلے بھی احتجاج کے سلسلے میں سڑکوں پر آئے تھے اب پھر شوق پورا کرلیں۔ مولانا فضل الرحمان سردیوں میں ایکٹو ہوتےہیں۔ شہبازشریف کو نواز شریف کو واپس لانا چاہیے۔