اسلام آباد:(دنیا نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ایران کے نائب وزير خارجہ علی باقری نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات ، تعاون کے فروغ ،افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال گیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے نائب وزير خارجہ علی باقری کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملنے پر مبارکباد دی۔
وزیر خارجہ نے 26 اگست 2021 کو کیے گئے اپنے دورہ ایران کے دوران بھرپور میزبانی پر ایرانی نائب وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے دشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور ایرانی صدر رئیسی کی ملاقات میں کیے گئے مشترکہ فیصلوں پر پیش رفت تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تجارتی، اقتصادی و سیاسی تعاون کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال کے دوران پاکستان اور ایران کے مابین دو اضافی کراسنگ پوائنٹس کا کھلنا دونوں ممالک کی عوام کیلئے یکساں فائدے کا باعث ہو گا۔
وزیر خارجہ نے پاکستان اور ایران کے درمیان اپریل 2021 کو طے پانے والے بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے معاہدے کو سراہتے ہوئے ان مارکیٹس کے جلد قیام کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے ہر سال زائرین کی کثیر تعداد ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کیلئے جاتی ہے، پاکستان نے زائرین کو ممکنہ سہولیات کی فراہمی کیلئے نئی زائرین مینجمنٹ پالیسی کا اعلان کیا ہے۔
مخدوم شاہ محمودقریشی نے ایران کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت کو سراہتے ہوئے پاکستان اور ایران کے مابین بین الاقوامی فورمز پر نکتہء نظر میں مماثلت اور باہمی تعاون کو خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان اور ایران کی سوچ میں ہم آہنگی باعث اطمینان ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری افغانوں کو درپیش انسانی و معاشی بحران کے خطرے سے نمٹنے کیلئے ان کی معاونت کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
بعدازاں ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان کے جلد دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔